سچ خبریں:یمنی ویب سائٹ نے یمنی فوج کے ذریعہ صوبہ مأرب کو آزاد کرانے کے لئے آپریشن کے بارے میں ایک کالم میں لکھا ہے کہ سعودی اتحاد جتنے چاہے داعش اور القاعدہ کے جتنے دہشتگرد چاہے بھرتی کر لے کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور یہ صوبہ آزاد ہوکر رہے گا۔
صوبہ مأرب میں یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں (صنعا میں قائم قومی نجات کی حکومت کی افواج) کا آپریشن اپنے نازک اور آخری مراحل کے قریب ہےتاہم جتنی جتنی کاروائی آگے بڑھتی جا رہی ہے سعودی میڈیا کی اتنی ہی چیخ وپکار بلند ہور ہی ہے،یمنی نیوز ویب سائٹ "26 ستمبر” نے مأرب آزادی آپریشن پر ایک کالم میں لکھا ہے کہ سعودی اور اماراتی امریکہ کی حمایت سے یمن کے اندر یا غیرملکی دہشتگرد جتنے بھی چاہیں بھرتی کر لیں آخر کار مأرب اپنے وطن کی آغوش میں آکر رہے گا، یہ لوگ داعش اور القاعدہ کے جتنے دہشتگرد چاہیں اکٹھا کر لیں ، کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔
26 ستمبر سائٹ نے مزید لکھا کہ مأرب کی آزادی ملک کے مشرق ، مغرب اور جنوب میں دوسرے صوبوں کی آزادی کا نقطہ آغاز ہوگی،مأرب آزاد ہو جائے گا اور یمن کے بیٹوں ، مردوں اور تمام آزاد لوگوں کے ایمان اور جذبے کے ساتھ جارح سعودی اتحاد اور اس کے فوجیوں پر قابو پالیں گے، نیوز سائٹ نے لکھا کہ مأرب کی آزادی سعودی اتحاد کی جارحیت اور جنگ کا خاتمہ اور فاتح یمن کا آغاز ہوگا،سائٹ نے مزید لکھا ہے کہ حالیہ دنوں میں صوبہ مأرب میں داعش اور القاعدہ موجود ہیں جہاں داعش موجود ہونے کا دعوی کرتی ہے اور وہ حوثی فورسز سے لڑ رہی ہے۔
یادرہے کہ داعش گروپ نے گذشتہ ہفتے بدھ کے روز یمنی فوج اور انصار اللہ کے خلاف صوبہ مأرب کے متنازعہ علاقوں میں اپنے عناصر کی موجودگی کا باضابطہ طور پر اعلان کیا اور دعوی کیا ہے کہ اس نے صنعا حکومت کے متعدد ارکان کو ہلاک اور زخمی کردیا ہے،واضح رہے کہ یمنی فوج اور عوامی کمیٹیاں گذشتہ دو ہفتوں سے مأرب کو آزاد کرانے کے لیے لڑ رہی ہیں اور اب شہر کے قریب پہنچ چکی ہیں وہ لوگ جو معارب میں لڑ رہے ہیں وہ العلاسہ پارٹی ،یمنی قومی نجات حکومت کے وزیر اعظم عبد العزیز بن حبتور کا کہنا ہے کہ یمن اخوان المسلمین کی یمنی شاخ حز ب الاصلاح ، القاعدہ ، داعش اور سلفی قوتیں ہیں ، جو امریکیوں اور سعودیوں کی سرپرستی میں اکٹھے ہوئے ہیں اورا ن کے پاس امریکی اسلحہ ہے۔