سچ خبریں:حزب اللہ کی رضوان بٹالین نےاس ملک کی جنوبی سرحدی دیوار پر 30 نئے نگرانی کے برجوں کی تعمیر کی حالیہ کارروائی نے حزب اللہ کے معلومات اکٹھا کرنے کے مقاصد کے حوالے سے سینئر اسرائیلی حکام کی حساسیت اور تشویش کو جنم دیا ہے۔
الشرق الاوسط میگزین کے مطابق لبنان میں حزب اللہ کی خصوصی یونٹ رضوان بٹالین نے گذشتہ 9 ماہ کے دوران 30 نگرانی کے برج بنائے ہیں جس کا مقصد اسرائیل کی فوجی دستوں کی نقل و حرکت کی نگرانی اور معلومات اکٹھا کرنا ہے۔
صیہونی حکومت کے عسکری ذرائع کے مطابق رضوان بٹالین کے بعض مشاہداتی ٹاورز کی اونچائی 18 میٹر تک پہنچ گئی ہے جو کہ لبنان کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کی شمالی سرحدوں پر صیہونی حکومت کی طرف سے ڈیزائن کی گئی حفاظتی دیوار سے دوگنا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ لبنانی استقامت کے خصوصی دستے ان مشاہداتی ٹاورز سے لبنان کی جنوبی سرحدوں میں صہیونی فوج کے پیادہ اور بکتر بند یونٹوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے شائع کردہ فوجی اندازے سے ظاہر ہوتا ہے کہ رضوان حزب اللہ کی افواج مشاہداتی برجوں کی اس نئی زنجیر کے ذریعے مغرب میں واقع علاقے رأس الناقوره سے 140 کلومیٹر کی بلندیوں تک کا فاصلہ طے کر سکیں گی۔ مقبوضہ گولان میں جبل الشیخ، یعنی صیہونی حکومت کا سرحدی مقام سب سے اونچا ہے جہاں اس حکومت کے زیادہ تر معلومات جمع کرنے کے اڈے موجود ہیں، ان کے مشاہدے اور کنٹرول میں ہیں۔