حزب اللہ کا اسرائیل کو نیا جھٹکا

حزب اللہ

?️

سچ خبریںلبنان کی حزب اللہ تحریک، جو حال ہی میں مقداری اور معیاری دونوں لحاظ سے اپنی کارروائیوں کے ایک اعلی درجے کے مرحلے میں داخل ہوئی ہے، صیہونی دشمن کے لیے ہر روز نئی حیرت کا باعث ہے۔

 واضح رہے کہ گزشتہ روز اس نے قابض حکومت کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے اپنے نئے بھاری میزائل جہاد مغنیہ کا استعمال کیا جو شہید جہاد، شہید عماد مغنیہ کے بیٹے شہید کے نام سے ماخوذ ہے۔

حزب اللہ کی طرف سے کل دوپہر، اتوار کی رات جاری کردہ بیان کے مطابق؛ لبنان کے اسلامی مزاحمتی جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی میں ثابت قدم فلسطینی قوم کے ساتھ ساتھ اس کی بہادر اور عظیم مزاحمت کی حمایت کرتے ہوئے 12 مئی بروز اتوار شام 4 بج کر 25 منٹ پر صہیونی فوج کے فوجیوں کو مقبوضہ علاقے میں زبادین کے مقام پر نشانہ بنایا۔ شبعہ کے میدانوں میں جہاد مغنیہ نامی نئے بھاری راکٹوں نے دشمن کی فوج کو براہ راست نقصان پہنچایا۔

لبنانی مزاحمتی قوتوں کی طرف سے اپنے نئے بھاری میزائلوں کے استعمال نے پچھلے ہفتوں کے دوران کئے گئے جدید میزائل اور ڈرون کارروائیوں کے بعد صیہونی حلقوں کو شدید صدمہ پہنچایا ہے جس نے شمالی صیہونیوں کے لیے مزید اضطراب اور پریشانی کا باعث بنا ہے۔ مقبوضہ فلسطین کا محاذ الاقصیٰ کی طوفانی جنگ کے آغاز سے اب تک افراتفری کا شکار ہے اور غزہ کی حمایت کے لیے اس جنگ میں حزب اللہ کی شمولیت ہے۔

قابض حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی کابینہ، جو غزہ جنگ کے اہداف حاصل کرنے میں ناکامی اور غزہ میں مزاحمت کے ہاتھوں قید صہیونی قیدیوں کی رہائی میں ناکامی کی وجہ سے شدید دباؤ کا شکار ہے۔ داخلی صہیونی معاشرے کی طرف سے خاص طور پر قیدیوں کے خاندانوں کے ساتھ شمالی بستیوں کے مکینوں کو بھی ایک بڑا چیلنج درپیش ہے۔ نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف شمالی مقبوضہ فلسطین میں حکام اور آباد کاروں کے مظاہروں اور تنقیدوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، کیونکہ ان کے راکٹ اور ڈرون حملوں کے سائے میں شمالی مقبوضہ فلسطین کی بستیوں میں واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ حزب اللہ۔

دوسری جانب امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب سے لبنان پر دباؤ ڈال کر صیہونی حکومت کو بچانے کے لیے حزب اللہ کو اپنی کارروائیاں روکنے کے لیے راضی کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں اور لبنانی حکومت نے ان منصوبوں میں سے کسی ایک کو بھی قبول نہیں کیا۔ کہ امریکہ، مغرب اور خاص طور پر فرانس نے ارام سے انکار کیا اور تاکید کی کہ سب سے پہلے صیہونی حکومت اپنی جارحیت کو مکمل طور پر روکے اور لبنان کی تمام مقبوضہ سرزمین کو چھوڑ دے۔

مشہور خبریں۔

ترکی کے صدر کا ایک بار پھر اسرائیل کے خلاف زبانی جمع خرچ

?️ 12 اپریل 2025 سچ خبریں:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے انٹالیہ میں ڈپلومیٹک فورم

یوکرین کی جنگ ؛ موجودہ عالمی نظام کی تبدیلیوں کے تناظر میں

?️ 3 مئی 2025سچ خبریں: یوکرین کی جنگ، جو 2022 سے جاری ہے، 21ویں صدی

اسرائیلی حکومت سوشل نیٹ ورکس کی جاسوسی کیسے کرتی ہے؟

?️ 1 مارچ 2023سچ خبریں:عبرانی اخبار کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی کمپنیاں ہزاروں جعلی اکاؤنٹس اور

غزہ میں 150 زیر زمین مقامات پر حملہ

?️ 28 اکتوبر 2023سچ خبریں:اسرائیلی فوج جس نے گذشتہ رات غزہ کی پٹی کے خلاف

یحییٰ السنوارکی شہادت کے بارے میں صیہونی انٹیلی جنس اداروں کے جھوٹ؛صہیونی میڈیا کی زبانی

?️ 19 اکتوبر 2024سچ خبریں: حماس کے رہنما یحییٰ السنوار کی شہادت کے بارے میں

اقوام متحدہ اسرائیل کو روکے: لبنان

?️ 25 فروری 2022سچ خبریں:لبنانی صدر نے UNFIL کے کمانڈر کے ساتھ ملاقات میں کہا

صہیونی ماہرین نے معمول کے معاہدوں کے خاتمے کے بارے میں خبردار کیا

?️ 28 مارچ 2023سچ خبریں:گزشتہ چند مہینوں سے بنجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں صیہونی

امریکہ کا اپنے شہریوں کو یوکرائن سفر نہ کرنے مشورہ

?️ 12 فروری 2022سچ خبریں:امریکہ نے یوکرائن پر روس کے ممکنہ حملے کے پیش نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے