سچ خبریں:امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ملک اپنی تاریخ کے خطرناک ترین دور سے گزر رہا ہے۔
ریمپ نے Truth Social نامی اپنے سوشل نیٹ ورک پر لکھا کہ یہ ہمارے ملک کی تاریخ کا سب سے خطرناک لمحہ ہے۔ تیسری عالمی جنگ بہت تاریک اور مبہم پس منظر میں ہمارے قریب گھوم رہی ہے
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ قیادت ہی اس بے مثال خطرے کی ذمہ دار ہے جو امریکہ اور دنیا میں چھپا ہوا ہے۔ بے بس جو بائیڈن ہمیں تباہی اور معدومیت کی طرف لے جا رہا ہے۔
کل شام تک تقریباً 5 ہزار صارف اکاؤنٹس نے اس پوسٹ کو تقریباً 15 ہزار بار شیئر کیا۔ پوسٹ کے ابہام کی وجہ سے یہ جاننا مشکل ہے کہ بائیڈن انتظامیہ یا دیگر رہنما ٹرمپ کی کون سی موجودہ پالیسیوں کے ساتھ مسئلہ اٹھا رہے ہیں۔ ورلڈ وار کے جملے کو دیکھتے ہوئے یہ ممکن ہے کہ ٹرمپ یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے حوالے سے بائیڈن کی پالیسیوں کا حوالہ دے رہے ہوں۔
یوکرین میں جنگ کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر، بائیڈن نے گزشتہ پیر کو کیف کا اچانک دورہ کیا اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی اور ملک کو مالی اور فوجی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ دوسری جانب ٹرمپ طویل عرصے سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے حامی رہے ہیں اور حال ہی میں کہا تھا کہ وہ امریکی انٹیلی جنس سروس سے زیادہ پیوٹن پر اعتماد کرتے ہیں۔ فلوریڈا میں انتخابی ریلی کے دوران ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ امریکہ کے صدر ہوتے تو یوکرین میں جنگ کبھی نہ ہوتی۔
ٹرمپ نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو پیوٹن یوکرین کے ساتھ جنگ نہ کرتا۔ میرے لفظی طور پر پیوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔