سچ خبریں: یمن کی سپریم سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے لبنان میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب ہونے والے حملوں میں صہیونی دشمن کی غیر اخلاقی جارحیت کی مذمت کی۔
یمن میں 21 ستمبر کے انقلاب اور غیر ملکی تسلط سے ملک کی آزادی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ انقلاب مکمل اور جائز آزادی پیدا کرنے کے لیے ایک عوامی بغاوت ہے۔
المشاط نے الاقصی طوفان آپریشن کے آغاز کے بعد سے یمنی عوام کے ملین مارچ اور غزہ کی حمایت میں ان کے نمایاں مقام کی تعریف کی اور صیہونی حکومت کے رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بیکار جارحیت کو روکیں جو یقینی طور پر اپنے مطلوبہ اہداف کو حاصل نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ یمن کسی بھی قیمت اور چیلنج کے باوجود غزہ کے عوام کی حمایت سے باز نہیں آئے گا۔
لبنان کیانصاراللہ تحریک کے سیاسی دفتر نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں صیہونی دشمن کی جانب سے کشیدگی کو خطرناک اور مجرمانہ بنانے اور بیروت کے جنوبی مضافات پر دہشت گردانہ حملے کے ساتھ تمام سرخ لکیروں کو عبور کرنے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اقدام لبنان کے خلاف جارحیت اور اس ملک کی سالمیت کی صریح خلاف ورزی اور لبنانی عوام کے خلاف مجرمانہ اقدام ہے۔
صیہونی حکومت نے آج شام بیروت کے جنوبی مضافات میں میزائل حملہ کیا۔ صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ بیروت کے مضافاتی علاقے پر حملے کا ہدف اسپیشل فورسز کے کمانڈر ابراہیم عجل اور رضوان فورس کے اعلیٰ کمانڈر تھے۔
لبنان کی وزارت صحت نے اس حملے میں اب تک 12 افراد کے ہلاک اور 66 کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔