سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے اتوار کی رات انکشاف کیا کہ ترکی نے اس ملک کے جنوب میں وسیع پیمانے پر لگنے والی آگ بجھانے کی اسرائیل کی درخواست قبول نہیں کی۔
صیہونی اخبار Yedioth Ahronoth نےاپنی ایک رپورٹ میں لکھاکہ اسرائیل نے ترکی کو پیشکش کی ہے کہ اگر انقرہ کو بڑے پیمانے پرلگی آگ بجھانےمیں مدد کی ضرورت ہے تو اسرائیل اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے تیار ہے،اخبار نے اسرائیلی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ تل ابیب کی جانب سے آگ بجھانے میں انقرہ کو دی جانے والی مدد پر ترک حکام کے ساتھ بات چیت جاری ہے ، لیکن ترک حکام کا کہنا ہے کہ انقرہ آگ پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتا ہے اوراسے صیہونی حکومت کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جبکہ صہیونی حکومت خود بڑے پیمانے پر آگ کا سامنا کر رہی ہے اور اس پر قابو پانے سے قاصر ہے ،اس کے باجود اسرائیلی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے دعویٰ کیا ہےکہ اسرائیل ترکی میں لگی آگ کو بجھانے میں کامیاب ہو جائے گا۔
یادرہے کہ ترکی کا جنوبی ساحل لگاتار پانچویں دن آگ کی لپیٹ میں ہے اور اس کی اس حد تک بھڑک رہے ہیں کہ اس کے راستے میں جو چیزبھی آتی ہے،یہ آگ اسے نگلتی جا رہی ہیں،ترکی کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ مناواگٹ قصبے میں مزید دو افراد کے ہلاک ہونے کے بعد آتشزدگی کے متاثرین کی کل تعداد آٹھ ہو گئی ہے ۔
ترک حکام کا کہنا ہے کہ پانچ روز قبل ترکی میں 100 سے زائد مقامات پر لگی آگ اب بھی جل رہی ہے جو گھروں اور سڑکوں کو تباہ کر رہی ہے نیز بتہ سارے افراد کو متاثر کرتے ہوئے دوسرے علاقوں میں پھیل رہی ہے،ترک وزارت جنگلات کا کہنا ہے کہ 13 طیارے ، 45 فائر فائٹنگ ہیلی کاپٹر اور 828 فائر برگیڈ کی گاڑیاں آگ پر قابو پانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔