سچ خبریں: بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور یوف گیلانٹ کے وارنٹ گرفتاری نے صیہونی حکومت کو ایک مہلک دھچکا پہنچایا۔
اسی بنا پر صہیونی اشاعت اسرائیل ہم نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر نے صیہونی حکام کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف اپیل کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ دنیا کے ممالک نیتن یاہو اور گیلنٹ کو گرفتار کر لیں گے۔ امریکہ جیسے کچھ ممالک اس عدالت کے فریق نہیں ہیں اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں صہیونی جرائم کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔
دوسری جانب فرانس جیسے کچھ دوسرے ممالک نے نیتن یاہو کو عدالتی استثنیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ہنگری اگرچہ یورپی یونین کا رکن ہے لیکن اس نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے نیتن یاہو کی گرفتاری کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے وزیراعظم سے کہا کہ وہ اس ملک میں آزادانہ سفر کریں۔
ہالینڈ کے وزیر اعظم نے یہ بھی اعلان کیا کہ نیتن یاہو کچھ شرائط کے تحت گرفتار کیے بغیر اس ملک کا سفر کر سکتے ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب یورپی یونین کے حکام نے یونین کے رکن ممالک سے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔