?️
سچ خبریں: آج شام، بیروت شہر میں کشیدگی اور واقعاتی گھنٹے گزرے، جس کے دوران وائرلیس اور لیپ ٹاپ سمیت مواصلاتی آلات میں کئی دھماکوں کی اطلاع ملی۔
واضح رہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں 10 افراد کی شہادت اور 455 دیگر زخمی ہوئے اور یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ دوسرے روز بیروت میں ایک بڑے پیمانے پر سائبر آپریشن ہوا۔
کل کے حملے پیجر کی توڑ پھوڑ کی وجہ سے ہوئے جس کے نتیجے میں 11 افراد شہید اور 2800 افراد زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ صیہونی حکومت کے یہ حملے پیر کے روز اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ کے اجلاس کے دوران شمالی محاذ میں کشیدگی میں اضافے کے حوالے سے ایک فیصلے کے بعد ہوئے ہیں۔ موجودہ صورت حال کا جائزہ تین عوامل کو مدنظر رکھ کر کیا جانا چاہیے۔
کشیدگی میں یہ اضافہ اس وقت ہوا جب امریکہ کی قیادت میں صیہونی حکومت کے غزہ سے حکومت کے جنگی قیدیوں کی رہائی کے لیے ہونے والے مذاکرات بھی ناکام ہو گئے اور حماس نے واشنگٹن اور ثالثوں کے دباؤ کے باوجود اسرائیل کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا۔
اس کے ساتھ ساتھ مقبوضہ علاقوں کے شمال میں آباد کاروں کی صورتحال کے حوالے سے اسرائیلی رائے عامہ کا دباؤ بھی بڑھ رہا ہے اور نیتن یاہو حکومت کو ان لوگوں کی واپسی کے لیے کچھ کرنا چاہیے۔ یہ دباؤ اس قدر زیادہ ہیں کہ صیہونی حکومت کے جنگی وزیر یوف گیلانٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے پاس جنگ میں جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایک طرف حکومت کی فوج 11 ماہ کی لڑائی سے پیدا ہونے والی تھکن کی وجہ سے پوری طرح تیار نہیں ہے اور غزہ کی لڑائی میں نہ صرف ان کی زمینی افواج کو جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے بلکہ حکومت کی فضائیہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
پہلے منظر نامے میں صیہونی حکومت مزاحمت کی قوت فیصلہ میں علمی انتشار پیدا کرتے ہوئے حزب اللہ کے مرکزی کیڈر کو ان حملوں کے ساتھ جنگ کے تسلسل سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنا چاہتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں، حکومت کا مقصد جنوبی لبنانی محاذ اور غزہ کے محاذ کے درمیان رابطہ منقطع کرنا ہے، تاکہ حزب اللہ حماس کی حمایت بند کردے۔ یہ منظر نامہ حکومت کے لیے سازگار ہے کیونکہ وہ حزب اللہ کی جنگی مشین کو جنگ کی قیمت کے بغیر روکنے کے اپنے مقاصد حاصل کرتی ہے اور بنجمن نیتن یاہو کے مطابق، شمالی اسرائیل کے باشندوں کو بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچاتی ہے۔
دوسرے منظر نامے میں صیہونی حکومت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ حزب اللہ کے لیے حمایتی محاذ سے الگ ہونا ممکن نہیں ہے اور اس لیے جنگ ناگزیر ہے۔ اس مقصد کے لیے، جیسا کہ 33 روزہ جنگ میں، حکومت نے بیروت اور جنوبی محاذ کے درمیان رابطہ منقطع کرنے کے لیے مزاحمت کے مواصلاتی نیٹ ورک کو خاص طور پر نشانہ بنایا۔ اس کے ساتھ ساتھ سیاسی اور پروپیگنڈہ فتح حاصل کرنے سے حزب اللہ کی جنگی تنظیم اور کیڈر کے ایک اہم حصے کی نشاندہی کی جا سکتی ہے اور اسے عملی طور پر میدان جنگ سے ہٹایا جا سکتا ہے۔
مشہور خبریں۔
مغربی کنارے میں ایک سکول کے طلباء پر صیہونی حملہ
?️ 5 اکتوبر 2022سچ خبریں: آج بدھ کو اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے
اکتوبر
مانیٹری پالیسی سے سٹیٹ بینک مہنگائی کنٹرول رکھنے کیلئے اقدامات کرے گا.وزارت خزانہ
?️ 26 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مانیٹری
مارچ
وزیر اعلی پنجاب کا بارشوں سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار
?️ 12 ستمبر 2021لاہور (سچ خبریں) پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے قدرتی
ستمبر
عرب حکمران فلسطینی قوم کے غدار ہیں، قطر کے سابق وزيراعظم نے اہم بیان جاری کردیا
?️ 18 مئی 2021قطر (سچ خبریں) اگرچہ فلسطین کے ساتھ عرب حکمرانوں کی غداری اور
مئی
دس مئی کے بعد پاکستان قوم میں نئی امید پیدا ہوگئی۔ طارق فضل چودھری
?️ 2 جون 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چودھری
جون
امریکہ اور یورپ غزہ کے لوگوں کے قتل عام میں شریک
?️ 18 نومبر 2023سچ خبریں:یورپی پارلیمنٹ میں جمہوریہ آئرلینڈ کے نمائندے مک والیس نے آج
نومبر
پشاورہائیکورٹ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے متعلق فیصلہ دیا ہے
?️ 4 فروری 2022پشاور(سچ خبریں) جیو نیوز کے مطابق پشاورہائیکورٹ ایبٹ آباد بینچ نے خیبرپختونخوا
فروری
یشما گل کو کیا ہوا تھا؟ انہوں نے سرجری کیوں کروائی تھی؟ اداکارہ نے بتادیا
?️ 16 جون 2024کراچی: (سچ خبریں) اداکارہ یشما گل نے کئی ماہ بعد پہلی بار
جون