سچ خبریں: بنگلہ دیشی فوج کے کمانڈر جنرل واکر اوز زمان نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی اپنی سرکاری رہائش گاہ سے روانگی کے بعد اس ملک میں ایک عبوری حکومت قائم ہو گی۔
مقامی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کرنے والے واکر اوز زمان نے کہا کہ اگر مظاہرے اور تشدد رک جاتا ہے تو مارشل لا کی ضرورت نہیں رہے گی۔
انہوں نے مظاہرین کی ہلاکت کی تحقیقات کا مزید وعدہ کیا اور کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ تعمیری میٹنگ کے بعد ہم نے عبوری حکومت بنانے کا فیصلہ کیا۔ اب ہم اس صورتحال کو حل کرنے کے لیے بنگلہ دیش کے صدر سے ملاقات کریں گے۔
بنگلہ دیش کے صدر نے اس سے قبل سابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس ملک کی پولیس اور طبی ذرائع نے بھی اعلان کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں بدامنی کے تسلسل میں آج کم از کم 56 افراد مارے گئے۔
بنگلہ دیش میں بھی آج کچھ سرکاری ملازمتوں کے لیے مقرر کردہ کوٹے کے متنازع قانون کے خلاف مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
بنگلہ دیش کی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ آج کے احتجاج کے دوران 56 مظاہرین مارے گئے۔