سچ خبریں: صیہونی خبر رساں ذرائع نے صیہونی حکومت کو سامان کی منتقلی کے لیے کے اس حکومت کے ساتھ بعض عرب کمپنیوں کی مدد کا انکشاف کیا ہے۔
صہیونی والہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق صہیونی کمپنی Tracknet نے اعلان کیا ہے کہ اس نے خلیج فارس کی بعض عرب کمپنیوں کے ساتھ مقبوضہ علاقوں میں واقع حیفا بندرگاہ سے سامان ان ممالک میں منتقل کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امارات اور سعودی عرب سے اسرائیل کو سامان لے جانے والے ٹرکوں کی قطار
یہ اقدام ایسے وقت میں ہے جب غزہ کی پٹی پر صیہونی فوج کے حملوں کے آغاز کے بعد سے عرب ممالک کی جانب سے سوشل میڈیا پر متعدد مہمات شروع کی گئی ہیں اور انہوں نے صہیونی اشیا اور ان کی حمایت کرنے والے مغربی ممالک کے سامان کے عالمی بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
اس وسیع پیمانے پر پابندی کی وجہ سے عرب ممالک میں لوگ اپنے ہی ممالک میں تیار کردہ متبادل مصنوعات کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
العربی الجدید ویب سائٹ کے مطابق مغربی ممالک میں بننے والی اشیا پر پابندی کی وجہ سے عرب ممالک میں بنی مصنوعات غیر ملکی مصنوعات کی جگہ لے رہی ہیں، اس طرح مصری کمپنیوں کی فروخت میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب عالم اسلام کی مذہبی اور سیاسی شخصیات نے بارہا صیہونی اشیا کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔
یاد رہے کہ بعض عرب کمپنیاں ایسے وقت میں صیہونی حکومت کی مدد کر رہی ہیں جب کہ یمنی فوج غزہ کے محاصرے میں موجود لوگوں کی مدد کے لیے بحیرہ احمر میں صیہونی حکومت اور مقبوضہ علاقوں کی طرف جانے والے بحری جہازوں کی نقل و حرکت کو روک رہی ہے۔
خوراک کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے حال ہی میں صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی کے لوگوں تک انسانی امداد پہنچنے میں روک کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ اسرائیل نہیں چاہتا کہ غزہ کے ضرورت مند لوگوں تک کوئی امداد پہنچے۔
مزید پڑھیں: دنیا میں اسلحہ برآمد کرنے والی سب سے بڑی کمپنیوں میں تین اسرائیلی کمپنیاں شامل
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے خلاف بھوک کی جنگ شروع کر رکھی ہے کہا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے ابتدائی فیصلے کو نظر انداز کرنے پر اسرائیل پر پابندیاں عائد کی جائیں۔