سچ خبریں:حالیہ برسوں میں حکومت پاکستان نے علاقائی اور غیر علاقائی طاقتوں کی جانب سے شام میں قانونی حکومت سمیت دیگر ممالک میں حکومتوں کی تبدیلی کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کی ہے اور اسی سلسلے میں پاکستان میں عرب جمہوریہ شام کے نئے سفیر کی تقرری اسلام آباد کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دمشق کے عزم کا اظہار مانا جا رہا ہے۔
پاکستان کے سرکاری ذرائع کے مطابق شام کے نئے سفیر نے اسلام آباد میں صدر پاکستان سے ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی تیاری کے طور پر عرب جمہوریہ شام کے صدر بشار الاسد کا اپنے پاکستانی ہم منصب کو پیغام پیش کیا۔
رمیز الرائی سے ملاقات کے دوران پاکستان کے صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں شام کے سفیر کی تقرری دونوں دوست اور برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی سمت میں ایک نیا قدم ہے،علوی نے زور دے کر کہا کہ پاکستان اور شام کے دوطرفہ تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں اور ان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے اچھے امکانات موجود ہیں۔
پاکستان کے صدر نے بشار الاسد کے مضبوط مؤقف اور شامی حکومت نیز اس ملک کی عوام کے لیے کامیابی کی دعا کرتے ہوئے اس عرب ملک میں استحکام، سلامتی اور امن کی حمایت کی جبکہ اپنے ملک کے صدر کا پیغام پیش کرتے ہوئے شام کے سفیر نے اسلام آباد کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے دمشق کی آمادگی کا اعلان کیا۔
یاد رہے کہ 2011 میں شام کے بحران کے آغاز کے ساتھ ہی، حکومت پاکستان نے خطے میں بعض عربوں کی لابنگ اور غیر علاقائی طاقتوں کے دباؤ کے باوجود بشار الاسد کی جائز حکومت کے خلاف مؤقف اختیار کرنے سے انکار کر دیا،اسلام آباد نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ مشکل حالات میں دمشق کے ساتھ کھڑا ہے اور دوطرفہ تعلقات کو فروغ دیتا رہے گا، اگرچہ سعودی عرب نے ایک خود ساختہ فوجی اتحاد بنا کر پاکستان کو علاقائی تنازعات میں ملوث کرنے کی کوشش کی لیکن اسلام آباد شام کے معاملے میں غیر جانبدار رہا۔