سچ خبریں:سعودی عرب میں زیر حراست افراد سے متعلق خبروں کی کوریج کرنے والے ایک صارف اکاؤنٹ نے اعلان کیا کہ سعودی مبلغ اور عالم دین شیخ عصام العوید کو 27 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
معتقلی الرائے کے صارف اکاؤنٹ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اپیل کورٹ نے اس ملک کے مشہور مبلغ عصام العوید کی قید کی سزا کو بڑھا کر 27 سال قید کر دیا ہے، معتقلی الرائے کے صارف اکاؤنٹ نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا کہ ہمارے لیے اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ سعودی اپیل کورٹ نے شیخ عصام العوید کے خلاف سنائی گئی سزا کو 4 سال سے بڑھا کر 27 سال کر دیا ہے۔
واضح رہے کہاس سے قبل سعودی حکام نے عصام العوید کو ڈھائی سال سے زائد عرصے تک گرفتاری کے بعد چار سال قید کی سزا سنائی تھی، یہ سزا سعودی عرب میں دہشت گردی کے مقدمات کے لیے خصوصی فوجداری عدالت نے جاری کی ہے۔
یاد رہے کہ فروری 2017 میں، سعودی حکام نے العوید کو دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا،ایک ایسا الزام جس کی ان کے اہل خانہ نے تردید کی تھی جس کے بعد دسمبر 2019 میں انہیں 4 سال قید کی سزا سنائی گئی جو کہ جنوری 2020 میں ختم ہوئی، جس کے بعد انہیں رہائی کی تیاری کے لیے ایک ریزورٹ میں منتقل کر دیا گیا، تاہم ان کی رہائی عمل میں نہیں لائی گئی اور اب انہیں 27 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔