سچ خبریں: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ یوکرین کی صورت حال کی طرح اسرائیلی حکومت کو اسلحہ اور گولہ بارود بھیج کر امریکہ غزہ کے موجودہ تنازعے میں براہ راست ملوث ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے اس حوالے سے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ اسرائیلی حکومت کی حمایت بند کر دے تو غزہ میں خونریزی رک جائے گی۔ موجودہ تنازعات میں خونریزی کو روکنے کے لیے ہمیں سنجیدہ مذاکرات کی ضرورت ہے۔ ہمارے فیصلوں کے باوجود مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں خونریزی جاری ہے۔ ہمیں غیر معینہ مدت کے لیے جنگ بندی کا اعلان کرنا چاہیے۔ غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی مخدوش ہے… ہم اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کی حمایت کرتے ہیں۔
اس حوالے سے سرگئی لاوروف نے مزید کہا کہ ماسکو کی جانب سے بااثر غیر ملکی اداکاروں کی موجودگی کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے کی تجویز درست ہے۔ دوسرے ہمسایہ ممالک، خاص طور پر لبنان، اسرائیلی حکومت کے ساتھ وسیع تر تصادم کی طرف کھنچے جانے کے خطرے سے دوچار ہیں… مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا میں پرانے اور نسبتاً نئے تنازعات کے طویل مدتی تصفیے کی طرف بڑھنے کے لیے ایماندارانہ بات چیت کی ضرورت ہے۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں، انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین اور یورپ کے سیکیورٹی مسائل پر بات چیت کے لیے تیار ہے… مغرب کسی بھی قیمت پر زیلینسکی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ چین کے برعکس مغرب یوکرین کے حوالے سے اپنے اقدامات میں بحران کی بنیادی وجوہات پر توجہ نہیں دیتا۔