سچ خبریں:اومیکرون نامی نئی کورونا کی قسم کو تشویشناک قرار دیا گیا ہے اور اس کے وسیع پیمانہ کر پھیلاؤ نے اسے ماہرین کے راڈار پر ڈال دیا ہے۔
ابھی تک دنیا بھر میں کورونا وائرس پھیلنے کے ابتدائی آثار نظر آرہے تھے جبکہ اس وقت وائرس کے نئی قسم نے سب کو پریشان کردیا ہے، وائیو نیوز کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نےاس سلسلہ میں ایک خصوصی اجلاس بلایا ہے جبکہ ممالک نے پروازوں پر دوبارہ پابندیاں لگانا شروع کر دی ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا دنیا اس وبا کے ایک نئے باب کا مشاہدہ کرے گی؟ یہ ایسی چیز ہے جو سب کو ڈراتی ہے، اس سلسلہ میں کچھ اہم نکات پیش خدمت ہیں۔
1۔کورونا کی اس نئی قسم کو B.1.1.529 کہا جاتا ہے۔
2۔ B.1.1.529 نے اب تک 50 تغیرات دکھائی ہیں جن میں سے تیس تغیرات کا تعلق صرف اسپائیک پروٹین سے تھا۔
3۔ اس قسم میں پہلی قسم سے کیا فرق ہے؟ محققین فی الحال اس کا صحیح جواب تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
4۔ اس نئی قسم کی شناخت جنوبی افریقہ میں ہوئی ہے۔
5۔ جنوبی افریقہ نے B.1.1.529 کے تقریباً 100 کیسز کی تصدیق کی ہے۔
6۔ اب تک مقبوضہ علاقوں کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کے علاوہ، ہانگ کانگ، بوٹسوانا، بیلجیم میں بھی یہ قسم دیکھنے کو ملی ہے۔
7۔ برطانیہ، جرمنی، جمہوریہ چیک اور سنگاپوران پہلے ممالک میں شامل تھے جنہوں نے کئی افریقی ممالک بالخصوص جنوبی افریقہ کے ساتھ چلنے والی پروازوں پر پابندیاں عائد کیں۔
8۔ عالمی ادارہ صحت نے اس بات کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک خصوصی اجلاس بلایا ہے کہ آیا یہ قسم پریشان کن ہے یا نہیں۔
9۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئی قسم میں متعدد تغیرات وائرس کے ارتقاء میں ایک اہم تغیر کی نشاندہی کرتے ہیں۔
10۔ افریقہ کی صورتحال تشویشناک ہے کیونکہ اس براعظم کے ممالک میں ویکسینیشن کی شرح کم ہے۔