سچ خبریں:انڈونیشیا کی پارلیمنٹ نے اس ملک کے دارالحکومت کو جکارتہ سے بورنیو جزیرے منتقل کرنے کے بل کی منظوری دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب سے اہم پیش رفت ہے جس سے اس ملک کے رہنما برسوں سے جدوجہد کر رہے ہیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابقانڈونیشیا کے دارالحکومت سے متعلق نیا قانون، جو صدر جوکو ویدوڈو کے $32 بلین کے منصوبے کے لیے قانونی ڈھانچہ فراہم کرتا ہے، یہ طے کرتا ہے کہ دارالحکومت کی مالی اعانت اور انتظام کیسے کیا جائے۔
انڈونیشیا کے وزیر منصوبہ بندی سہارسو مونو ارفا نے بل کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ کو بتایا کہ نئے دارالحکومت کا ایک مرکزی کام ہے اور یہ قوم کی شناخت کے ساتھ ساتھ اقتصادی کشش ثقل کا ایک نیا مرکز ہے، درایں اثنا انڈونیشیا کی وزارت خزانہ نے اعلان کیا کہ دارالحکومت کی ابتدائی منتقلی 2022 اور 2024 کے درمیان شروع ہو جائے گی، جس میں رسائی کے لیے سڑکوں اور بندرگاہوں کو ترجیح دی جائے گی، اور کچھ منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں۔
یادرہے کہ شدید بھیڑ، سیلاب اور فضائی آلودگی کا شکار 10 ملین لوگوں کے میٹروپولیٹن شہر جکارتہ سے حکومت کو منتقل کرنے کے منصوبے کئی سالوں سے مختلف صدور کی طرف سے تجویز کیے جاتے رہے ہیں، تاہم اب تک ان میں سے کوئی بھی ان پر عمل درآمد نہیں کر سکا ہے۔