سچ خبریں:ایک صہیونی ماہر نے اعتراف کیا کہ انصار اللہ کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے اور اس کے خطرات کا دائرہ اس حد تک وسیع ہوگیا ہے کہ اسرائیل بھی اس تحریک کے خطرات کے دائرے میں آچکا ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے سعودی عرب کے اندر یمنی افواج کے آپریشن "بریکنگ دی سیج 3” اور آرامکو کی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ یمنی انصار اللہ تحریک ایک مقامی تنظیم سے بڑھ کر خطرہ بن چکی ہے جس کی زد میں اسرائیل بھی آچکا ہے۔
واضح رہے کہ یمنی افواج کے مشترکہ آپریشن کے جواب میں صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ یمن کی انصار اللہ تحریک ایک مقامی تنظیم سے آگے بڑھ کر خطے میں اپنے جارحوں اور مجموعی طور پر ایران کے دشمنوں کے لیے خطرہ بن گئی ہے۔
صیہونی سرکاری ٹیلی ویژن کے فوجی تجزیہ کار اور عرب امور کے نامہ نگار یارون شنائیڈر نے کہا، انصار اللہ تحریک نے جمعہ کے روز سعودی تیل کی تنصیبات پر سب سے بڑا حملہ کیا جبکہ عرب خلیجی ریاستوں اور اسرائیل کے درمیان تعاون یمن کے ان کے خلاف بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر شدت اختیار کر رہا ہے۔
صہیونی ماہر نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے جان لیا ہے کہ حوثی ان کی کمزوریوں کوسمجھ چکے ہیں اور بلاشبہ ان کمزوریوں پر حملہ کر رہے ہیں۔