سچ خبریں: امریکہ میں قائم سینٹر فار اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز (CSIS) نے سعودی سرزمین پر یمنی میزائل اور ڈرون حملوں میں اہم پیش رفت کی اطلاع دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمنی مسلح افواج نے یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں جارح اتحاد کے حملوں کے جواب میں ۲۰۱۱ سے خلیج فارس میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے خلاف متعدد موثر حملے کیے ہیں۔
سعودی اہداف پر یمنی افواج کے حملوں کی تحقیقات کرتے ہوئے امریکی تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ نومبر میں یمنی مسلح افواج نے جدہ میں آرامکو آئل ریفائنری سمیت متعدد سعودی اڈوں پر درجنوں خودکش ڈرونز سے حملہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق سعودی فوج نے ہزاروں بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں، یو اے وی اور دیگر ہتھیاروں کے سامنے آنے کا اعتراف کیا ہے۔
مرکز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس نے 2 اور 4 کے درمیان سعودی عرب کے خلاف چھ جارحانہ کارروائیوں کا جائزہ لیا ہے اور اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ یمنی مسلح افواج کروز میزائلوں، بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے ایک بے قاعدہ جنگ میں مصروف ہیں۔
مرکز نے اس بات پر زور دیا کہ اس سال کے پہلے چھ مہینوں میں سعودی عرب پر یمنی حملوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں دوگنی ہو گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عسکری ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ پیٹریاٹ کا 10 لاکھ ڈالر کا دفاعی نظام ناکام ہو گیا ہے اور وہ انصار اللہ کے کم قیمت ڈرونز کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہے۔