سچ خبریں:یوکرین جنگ کے رازوں کے بارے میں پینٹاگون کی متنازعہ خفیہ دستاویزات کے سوشل میڈیا پر افشاء ہونے کے بعد امریکہ کے صدر نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں خفیہ دستاویزات کے افشاء کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔
پینٹاگون کی خفیہ فوجی دستاویزات کو انٹرنیٹ پر افشا کرنے والے شخص کی گرفتاری کے بعد وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کیا جس میں فوج اور اس ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پینٹاگون کی خفیہ معلومات پر مبنی دستاویزات کو بار بار افشاء ہونے سے روکنے کے لیے مزید حفاظتی اقدامات کریں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ان دستاویزات کی توثیق کر رہے ہیں، تاہم میں نے اپنی فوج اور انٹیلی جنس کمیونٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ حساس معلومات کی تقسیم کو مزید محفوظ بنانے اور محدود کرنے کے لیے اقدامات کریں نیز ہماری قومی سلامتی ٹیم امریکی شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس سلسلہ میں کام کررہی ہے۔
یاد رہے کہ ریاستہائے متحدہ کے وفاقی پولیس آفس نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس نے انٹرنیٹ پر انتہائی خفیہ معلوماتی دستاویزات کو لیک کرنے والے مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے اور اس شخص کی رہائش گاہ کی چھان بین کی جا رہی ہے۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے حکام نے اطلاع دی تھی کہ مشتبہ شخص جیک ٹیکسیرا نامی شخص ہے، سب سے پہلے اس کا نام ظاہر کرنے والے نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ وہ میساچوسٹس ایئر نیشنل گارڈ کے 102 ویں انٹیلی جنس ونگ کا 21 سالہ رکن تھا۔
انٹرنیٹ پر امریکی دستاویزات کے افشاء ہونے کے حالیہ واقعہ میں، روس پر حملے کے لیے یوکرین کی فوج کو لیس کرنے کے امریکہ اور نیٹو کے منصوبے کی خفیہ تفصیلات کے ساتھ ساتھ بائیڈن انتظامیہ کی دیگر خفیہ دستاویزات بھی ٹوئٹر اور ٹیلی گرام جیسے سوشل میڈیا پر شائع کی گئیںجس کے بہت سے اثرات مرتب ہوئے۔