امریکہ کی پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی تعاون پر انحصار کیوں؟

امریکہ

?️

سچ خبریں: مائیکل کوگلمن، ولسن سینٹر کے سینئر ریسرچر نے ٹائمز آف انڈیا میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں جنوبی ایشیا کی سلامتی ڈپلومیسی کے ایک پیچیدہ پہلو پر روشنی ڈالی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ امریکہ نے چین کے خلاف ہندوستان کے ساتھ تعلقات مضبوط کیے ہیں، لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وہ اب بھی پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی تعاون پر انحصار کرتا ہے۔
امریکہ جن عسکریت پسند گروہوں کو ختم یا کنٹرول کرنا چاہتا ہے، ان کی اکثریت پاکستان میں موجود ہے یا پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی براہ راست یا بالواسطہ حمایت حاصل ہے۔ کوگلمن کے مطابق، یہ انحصار ایک ناگزیر شراکت پیدا کرتا ہے—اگرچہ واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان گہرا عدم اعتماد پایا جاتا ہے، لیکن امریکا کو دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے لیے پاکستان کی فیلڈ انٹیلی جنس اور آپریشنل صلاحیتوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکہ کی پاکستان اور ہندوستان کے لیے دوہری پالیسی نے دہلی کو یہ احساس دلایا ہے کہ واشنگٹن دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مکمل طور پر پاکستان سے دور نہیں ہو سکتا۔ ہندوستان، جو لشکر طیبہ جیسے گروہوں کے پاکستان میں موجودگی سے واضح طور پر پریشان ہے، جانتا ہے کہ یہ صورتحال امریکا کے ساتھ مزید تعاون میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔
کوگلمن کا مشورہ ہے کہ امریکا کو اس انحصار کے اخراجات کم کرنے کے لیے پاکستان کے لیے مشروط پالیسیاں اپنانا چاہیے۔ عسکریت پسند گروہوں کی حمایت ختم کرنے اور اسلام آباد کو بلا شرط فوجی امداد روکنے کے لیے دباؤ ڈالنا، ہندوستان کے ساتھ تعلقات میں توازن پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
مضمون میں آخر میں زور دیا گیا ہے کہ اگر امریکا جنوبی ایشیا میں استحکام اور انتہا پسندی میں کمی چاہتا ہے، تو اسے پاکستان کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لینا چاہیے اور ہندوستان کے ساتھ تعاون بڑھانے اور پاکستان پر انحصار کم کرنے کی نئی پالیسیاں اپنانا چاہیے۔
اس کے ساتھ ہی، پاکستانی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے مغرب کے ساتھ تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد نے ماضی میں کچھ غلطیاں کی ہیں، لیکن ان غلطیوں کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے دہشت گرد گروہوں کی تشکیل اور حمایت میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تین دہائیوں تک امریکا، مغرب اور برطانیہ کے لیے یہ گندے کام کیے ہیں۔ انہوں نے اسے ایک بڑی غلطی قرار دیا جس کی پاکستان نے بھاری قیمت ادا کی۔

مشہور خبریں۔

ہم تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں: چین

?️ 26 مارچ 2022سچ خبریں:  چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے جزیرہ

صیہونی حکومت کے ایجنٹوں کی جنوبی یمن میں صحافیوں کے بھیس میں موجودگی

?️ 13 ستمبر 2025سچ خبریں: یروشلم پوسٹ اخبار نے اعلان کیا کہ اس کے صحافیوں

کیا مقدس کتابوں کی توہین آزادی بیان ہے؟

?️ 7 اگست 2023سچ خبریں: عراق کے وزیر اعظم نے قرآن پاک کی توہین کی

آزاد کشمیر الیکشن کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے مابین تعلقات بہتر ہو جائیں گے

?️ 10 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ

ویگنر گروپ کے سربراہ کی موت پر امریکی ردعمل

?️ 24 اگست 2023سچ خبریں: امریکی انٹیلی جنس عہدیدار کا کہنا ہے کہ کہ ہم

گاو کدل قتل عام کے متاثرین 33سال بعد بھی انصاف کے منتظر ہیں: مشعال ملک

?️ 21 جنوری 2023کشمیر: (سچ خبریں)پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے

جوڈیشل کمیشن کے اجلاس سے پہلے جسٹس منصور علی شاہ کا ایک اور خط

?️ 21 دسمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس سے

وینزویلا کے وزیر خارجہ: امریکہ نے ہمارے ملک کے خلاف ایک بے مثال نفسیاتی جنگ شروع کر دی ہے

?️ 10 دسمبر 2025سچ خبریں: وینزویلا کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ اقتصادی،

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے