سچ خبریں: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایرانی کی اسلامی انقلاب گارڈ کور ایرو اسپیس فورس کی جانب سے نور 3 سیٹلائٹ کے کامیاب لانچنگ پر ردعمل کا اظہار کیا۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایران کے دفاعی پروگرام میں مداخلت کرتے ہوئے اسلامی انقلابی گارڈ کور ایرواسپیس فورس کی جانب سے نور 3 سیٹلائٹ کے کامیاب لانچ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایران کی طرف سے ایک سیٹلائٹ چھوڑنے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ایران اور امریکہ نے جوہری مسئلے کے بارے میں بات چیت کی ہے؟
آزاد ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی ضرورت سے متعلق اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ہم نے طویل عرصے سے ایران کے لانچروں کے تجربے کے پروگرام پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام ان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سسٹم کو تیار کرنے کا ایک طریقہ ہے!
میتھیو ملر نے اس حوالے سے مزید کہا کہ سیٹلائٹ لانچرز میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجیز بیلسٹک میزائلوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی سے ملتی جلتی ہیں اور ان کی جگہ لے لیتی ہیں۔
انہوں نے اپنے مداخلت پسندانہ بیان میں شام اور عراق کی حکومتوں کے خلاف مغربی اور صیہونیوں کی سرپرستی میں شروع کی جانے والی جنگ میں مدد کرنے کی ایران کی کوششوں کو فراموش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایران کے میزائل پروگرام کی مسلسل ترقی نے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ پیدا کر دیا ہے۔
امریکی عہدیدار نے کہا کہ یہ اقدام ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے اور ایران کو جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی ممانعت پر توجہ دیںا چاہیے!
مزید پڑھیں: خطے میں امریکہ کا نیا اشتعال انگیز قدم
واضح رہے کہ آئی آر جی سی ایرو اسپیس فورس کا تیسرا مقامی سیٹلائٹ نور 3 نامی تین مرحلوں پر مشتمل مشترکہ سیٹلائٹ کیریئر قاصد کے ذریعے لانچ کیا گیا جو کامیابی کے ساتھ زمین کے 450 کلومیٹر کے مدار میں پہنچ گیا۔