سچ خبریں:امریکی فضائیہ اور صیہونی حکومت نے تزویراتی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے ایک فوجی مشق کا انعقاد کیا۔
جونیپر اوک مشق آخری مشترکہ مشق ہے جو گزشتہ جنوری میں خطے میں امریکن ٹیررسٹ فورسز کی سینٹرل کمانڈ CENTCOM اور صہیونی فوج نے مقبوضہ علاقوں میں 140 طیاروں، 12 بحری جہازوں اور توپ خانے کے نظام کی موجودگی کے ساتھ منعقد کی تھی۔
صہیونی ٹی وی چینل i24 News نے اتوار کی شام Juniper Oak مشقوں کی ایک نئی سیریز شروع کرنے کا اعلان کیا۔
صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کے ترجمان کی رپورٹ کے مطابق اس مشق میں امریکی فضائیہ اور صیہونی حکومت مختلف منظرناموں کی مشق کرتے ہیں جن میں اسٹریٹجک اہداف پر حملہ، فضائی جنگ اور مختلف خطرات کے خلاف سائبر ڈیفنس شامل ہیں۔
صیہونی حکومت کی وزارت جنگ نے ایک بیان میں بوئنگ KC46 طیاروں کی مدد سے فضائی ایندھن بھرنے کو اس مشق کا ایک اور حصہ قرار دیا ہے۔
اس بیان کے مطابق مذکورہ مشق تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان پہلے سے طے شدہ مشقوں کے فریم ورک میں منعقد کی جائے گی اور اس کا مقصد دونوں اطراف کی فوج کی آپریشنل صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے۔
مارچ میں امریکی فضائیہ اور صیہونی حکومت نے نیواڈا کے نیلس ایئر بیس پر دو ہفتے کی مشقیں کیں۔
IRNA کے مطابق صہیونی ٹیلی ویژن چینل i24 News نے اس مشق کے صحیح مقام اور اس کے دورانیے کے بارے میں مزید معلومات شائع نہیں کی ہیں۔
صیہونی حکومت اس وقت اپنے قیام کے بعد بدترین سیاسی اور سیکورٹی صورتحال سے دوچار ہے۔ عدالتی تبدیلیوں کے بل کے حوالے سے حکمران دھڑے اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی اختلافات ہزاروں فوجی اہلکاروں اور ریزرو پائلٹس کے فوجی اڈوں پر جانے سے انکار کا باعث بنے ہیں۔
اندرونی کشیدگی اور تقسیم کے حالات میں صیہونی حکومت فوجی مشقوں اور حتیٰ کہ فلسطینی علاقوں پر محدود حملے کرکے بیرونی دشمنوں کو اپنی طاقت دکھانے کی کوشش کر رہی ہے۔