?️
سچ خبریں: فارین پالیسی اپنی رپورٹ کا آغاز کرتے ہوئے لکھتی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ، صدر امریکہ، نے 25 جون کو نیٹو اجلاس کے دوران ہیگ میں ولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کی۔
زیلنسکی نے بعد میں کہا کہ انہوں نے روس کے شدید فضائی حملوں کے خلاف اپنے ملک کے دفاع کے لیے امریکی مدد کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین یہ اسلحہ خریدنے اور امریکی ہتھیار سازوں کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہے۔
ٹرمپ نے واضح طور پر کہا کہ وہ میزائل شکن میزائل اور پیٹریاٹ سسٹم چاہتے ہیں، اور ہم دیکھیں گے کہ کچھ فراہم کر سکتے ہیں یا نہیں۔
لیکن یکم جولائی کو پینٹاگون نے یوکرین کو پیٹریاٹ میزائلز، اسٹنگر میزائلز، آرٹلری گولے، اور اسپیرو ایئرٹو ایئر میزائلز کی ترسیل روک دینے کا اعلان کر کے کییف اور اس کے اتحادیوں کو حیران کر دیا۔ حالانکہ یہ اسلحہ پہلے ہی پولینڈ کے گودام میں منتقل ہو چکا تھا اور یوکرین بھیجنے کا انتظار تھا۔ آخرکار، "صدر ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا!
تاہم، ٹرمپ اپنی عادت سے پیچھے نہیں ہٹے اور 7 جولائی کو اپنا موڑ بدلتے ہوئے کہا کہ کچھ دفاعی اسلحہ اب بھی یوکرین بھیجا جائے گا۔ کیا یوکرین ان پر بھروسہ کر سکتا ہے؟ رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ امریکی دفاعی محکمے کے یوکرین کو امداد روکنے کے فیصلے سے بے خبر تھے۔ تو پھر اصل میں واشنگٹن کی روس-یوکرین جنگ کی پالیسی کون کنٹرول کر رہا ہے؟
واشنگٹن کی اسلحہ ترسیل کی یہ تازہ ترین رکاوٹ ایک انتہائی نازک وقت پر آئی ہے۔ روس جنوری سے یوکرین کے شہروں پر فضائی حملے تیز کر رہا ہے۔ ٹرمپ اور ولادیمیر پیوٹن کے درمیان 4 جولائی کو ہونے والی فون کال کے فوراً بعد، ماسکو نے جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا، جس میں سینکڑوں ڈرونز اور میزائلز یوکرین کے شہروں پر گرائے گئے۔ یہ حملہ تقریباً آٹھ گھنٹے جاری رہا۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ پیوٹن سے "انتہائی مایوس” ہیں اور روسی صدر کے اقدامات نے شاید ان کے موقف کو تبدیل کرنے میں کردار ادا کیا۔ لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں کہ کون سا اسلحہ بھیجا جائے گا اور یہ ترسیل کب شروع ہوگی۔ اس دوران، یوکرین کو ملنے والی اسلحہ کی فراہمی کے رکنے سے مزید جانیں ضائع ہوں گی۔
واشنگٹن کی یوکرین کو امداد دینے میں بار بار رکاوٹیں کییف کی ٹرمپ کو خوش کرنے کی تمام کوششوں کو بے معنی بنا دیتی ہیں۔ کییف نے وائٹ ہاؤس کے شدید دباؤ میں ایک معاہدہ پر دستخط کیے جس کے تحت امریکہ کو یوکرین کے نایاب معدنی ذخائر تک وسیع رسائی اور استخراج کا حق حاصل ہو گیا۔ روسی حملوں کے دباؤ میں، کییف نے واشنگٹن کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کے معاہدے کو بھی قبول کر لیا۔ لیکن کسی بھی چیز نے مدد نہیں کی۔
پینٹاگون نے یوکرین کو اسلحہ کی ترسیل روکنے کی باضابطہ وجہ واشنگٹن کے اسلحہ کے ذخائر میں کمی کے خدشات کو بتایا۔ رچرڈ بلامن تھل، امریکی سینیٹ کی مسلح افواج کی خدمات کی کمیٹی کے رکن، نے اس دلیل کو "بے بنیاد اور شاید منافقانہ” قرار دیا۔ این بی سی نیوز کی رپورٹ نے ان کے دعوے کی تصدیق کی، جس میں لکھا گیا کہ پینٹاگون کے اندرونی جائزوں کے مطابق، یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی سے امریکہ کی فوجی تیاری کو کوئی خطرہ نہیں۔
تین امریکی ڈیموکریٹک سینیٹرز نے 3 جولائی کو ٹرمپ انتظامیہ کی ماسکو کے خلاف نئی پابندیاں نافذ کرنے سے واضح انکار کی پشت پردہ وجوہات کی تحقیقات کا اعلان کیا۔ ٹرمپ اب بھی روس پر دباؤ بڑھانے کے خواہاں نہیں ہیں۔
اس واقعے کے اثرات یوکرین سے بھی آگے ہیں۔ نیٹو میں امریکہ کے اتحادی، جنہوں نے اس فوجی اتحاد کے اجلاس میں ٹرمپ کو خوش کرنے کی پوری کوشش کی، ان کے ضمانتوں کو تبدیل کرنے اور اپنے اتحادیوں کو چھوڑ دینے کے رجحان کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ مارچ میں بھی انہیں اسی طرح کے ایک اقدام سے حیرت ہوئی تھی، جب ٹرمپ انتظامیہ نے اچانک کییف کو درکار اہم معلومات کا بہاؤ روک دیا۔ یہ فیصلہ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان ہونے والی کشیدہ ملاقات کے فوراً بعد لیا گیا۔ ٹرمپ نے مسلسل نیٹو کے آرٹیکل 5 (باہمی دفاع کا شق) پر بھی سوال اٹھائے ہیں، جس سے اتحاد کی بنیاد ہی متاثر ہوئی ہے۔ اگر آپ مشکل وقت میں اپنے اتحادی پر بھروسہ نہیں کر سکتے، یا اگر آج کا فیصلہ مثبت ہو اور کل منفی، تو پھر کوئی اتحاد باقی نہیں رہتا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
عراق میں فوجی موجودگی جاری رکھنے کے کا امریکی بہانہ؛ عراقی سیاسی کارکن کی زبانی
?️ 28 اپریل 2024سچ خبریں: عراق کے ایک سیاسی کارکن نے اس ملک میں باقی
اپریل
جلاؤ گھیراؤ کیس: عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
?️ 21 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 28 ستمبر
نومبر
حزب اللہ 2 گھنٹے میں تل ابیب پر 1000 راکٹ فائر کر سکتی ہے: صہیونی میڈیا
?️ 29 جنوری 2024سچ خبریں:عبرانی میڈیا نے گزشتہ روز خبر دی تھی کہ حزب اللہ
جنوری
البیضا محاذ پر یمنی فوج کی قابل ذکر کارنامے
?️ 21 جولائی 2021سچ خبریں:یمنی ذرائع نے بتایا کہ یمنی فوج کی فورسز اور عوامی
جولائی
تیل کی قیمتوں نے 8 سالہ ریکارڈ توڑا
?️ 24 فروری 2022سچ خبریں: انرجی مارکیٹ کے ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ
فروری
حکومت نے دھمکی آمیز خط کا مواد اسمبلی پیش کرنے کا اعلان کر دیا
?️ 8 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے
اپریل
مشہور گلوگار شہزاد رائے کا مداحوں کو ایک خطرناک چیلنج
?️ 7 فروری 2021اسلام آباد {سچ خبریں} مشہور و معروف گلوکار و سماجی کارکن شہزاد
فروری
طالبان نے اسلامی ممالک سے تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا
?️ 11 دسمبر 2021سچ خبریں: طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ گروپ
دسمبر