سچ خبریں: ایک امریکی میڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کھلی فاشزم کے بھنور میں گرفتار ہے۔
ایک مصنف اور امریکی یونیورسٹی کے پروفیسر ہینری گیروکس کے لکھے ہوئے ایک مضمون میں Truthout ڈیٹا بیس نے لکھا کہ امریکہ پر محیط وہ تماشہ نہ صرف آنے والے فاشزم کے بارے میں بتاتا ہے بلکہ ضمیر اخلاقیات اور انصاف کے زوال کا بھی بتاتا ہے ریاستہائے متحدہ امریکہ تیزی سے ایک نئی فاشسٹ سیاست کی کھائی میں پھسلنے کے دہانے پر ہے۔
مصنف نے امریکہ میں فاشسٹ پالیسیوں کے ظہور کے اہم اشارے کے طور پر کئی اشاریوں کا ذکر کیا ہے۔ اسقاط حمل کو روکنے کے لیے ریپبلکن پارٹی کے سیاست دانوں کی حالیہ کوششیں 2024 کے انتخابات کےنتائج چرانے کے لیے انتخابات کی ساختی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے دونوں سیاسی جماعتوں کے اراکین کی کارروائیاں، انتہائی دائیں بازو کے گروہوں کے ذریعے طلبہ کی برین واشنگ کے ابھرتے ہوئے ثبوت کانگریس میں کوششیں ووٹ کو دبانے کے لیے کتاب پر پابندی اور لائبریری مالکان کو سنسر شدہ کتابیں رکھنے کی دھمکیاں اس مضمون میں فاشزم کے ابھرنے کی وجوہات کے طور پر بیان کی گئی ہیں۔
گیروکس نے نشاندہی کی ہے کہ وہ مسئلہ جو کہانی کو مزید تشویشناک بناتا ہے وہ سیاسی ایجنسی اور تاریخی شعور میں بیک وقت بحرانوں کا ابھرنا اور اجتماعی ذمہ داری کا خاتمہ ہے۔ جن عوامل کی وجہ سے جمہوریت کو لاحق خطرات اتنے خطرناک حالات تک پہنچ گئے ہیں۔