سچ خبریں: ریاستہائے متحدہ کے سابق صدر نے ٹرمپ پیر کے روز مین ہٹن کی ایک عدالت کی جناب سے ان پر عائد کیے جانے والے مالی فراڈ کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت بدعنوانی میں ڈوبی ہوئی ہے جبکہ میرے خلاف لگائے جانے والے سب الزامات جھوٹے ہیں ۔
ریاستہائے متحدہ کے سابق صدر نے پیر کے روز مین ہٹن کی ایک عدالت سے مالی فراڈ کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت بدعنوانی میں ڈوبی ہوئی ہے جبکہ میرے خلاف لگائے جانے والے سب الزامات جھوٹے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کا ٹرمپ پر شدید حملہ
المعلومہ نیوز ایجنسی کے مطابق امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز نیویارک کے مین ہٹن میں مالی فراڈ کے الزام میں عدالت میں پیش ہونے سے قبل میڈیا کے سامنے اعلان کیا کہ یہ مقدمہ جعلی ہے جو اگلے سال (2024) کے امریکی صدارتی انتخابات میں ان کی ساکھ اور دولت کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جب ڈونلڈ ٹرمپ عدالت میں داخل ہوئے تو انہوں نے ڈیموکریٹس پر حملہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں بائیڈن سے دس پوائنٹ آگے ہوں اور میرے مقدمے کا مقصد میری ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے جبکہ ڈیموکریٹس اور حکومت کرپشن میں ڈوبی ہوئی ہے۔
ٹرمپ نے صحافیوں سے مزید کہا کہ میرے ساتھ جو ہوا وہ دنیا میں سیاسی ظلم و ستم کی سب سے بڑی مثال ہے ،میرے خلاف جرم ہوا ہے اور امریکی وزیر انصاف خود کرپٹ ہے۔
مزید پڑھیں: آدھے گھنٹے کی نظربندی کے دوران ٹرمپ ٹرمپ کے ساتھ کیا ہوا؟
انہوں نے کہا کہ نیویارک کے اٹارنی جنرل نسل پرست ہیں اور ریاست کی گورنر شپ پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ نیویارک ریاست کے اٹارنی جنرل لیٹیٹا جیمز نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی کمپنی پر مالیاتی گوشواروں پر اپنی دولت کے بارے میں جھوٹ بول کر بینکوں، انشورنس کمپنیوں اور دیگر اداروں کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا ہے۔