سچ خبریں: امریکہ کے سابق صدر نے سرحدی اصلاحات کے دو طرفہ فیصلے پر اس ملک کے موجودہ صدر کے ساتھ زبانی کشیدگی کے تسلسل میں ایک بار پھر ان پر حملہ کیا۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے کل کے بیانات اور ریپبلکنز سے ان کے مجوزہ بجٹ سے اتفاق کرنے اور منظوری کے فوراً بعد امریکہ کی جنوبی سرحد کو بند کرنے کے عزم کے بعد اس مجوزہ بجٹ کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ ملک کے سابق صدر ایک بار پھر بائیڈن پر چڑھ دوڑے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکہ تباہ ہو رہا ہے؟
اکتوبر سے ریپبلکن قانون سازوں نے بائیڈن انتظامیہ کی یوکرین اور صیہونی حکومت کے لیے 106 بلین ڈالر کے قومی سلامتی پیکج کی منظوری کی کوششوں کو روک رکھا ہے، ریپبلکنز نے امریکہ کی جنوبی سرحد پر سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے اور اس مجوزہ بجٹ کی منظوری کو اسی مسئلے پر منحصر کر دیا ہے۔
بائیڈن نے اس مسئلے کے بارے میں کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ سرحد کافی عرصے سے ٹوٹی ہوئی ہے اور ہم نے اسے ٹھیک کرنے کا وقت ضائع کر دیا ہے۔
انہوں نے اس وقت سینیٹ میں زیر غور سرحدی معاہدے کو بھی امریکی تاریخ میں سرحدی سلامتی کے لیے سب سے سخت اور منصفانہ اصلاحات قرار دیا۔
اس سے صدر کی حیثیت سے میرے لیے سرحد بند کرنے کا ایک ہنگامی اختیار پیدا ہوتا ہے اور اگر مجھے یہ اختیار مل گیا تو میں اسے فوری طور پر قانون بنا دوں گا۔
تاہم بائیڈن کے تبصرے کے جواب میں، ٹرمپ نے کہا کہ امریکی سرحد غیر معمولی طریقے سے سیاسی مفادات کا کھلونا بن چکی ہے، ٹرمپ کی وسیع لابی کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے ایک کھلے خط میں اعلان کیا کہ سرحدی اصلاحات کا بل پہلے ہی ختم ہوچکا ہے اور ایوان اسے کبھی منظور نہیں کرے گا۔
بائیڈن کے خلاف اپنی شدید تنقید کو جاری رکھتے ہوئے، ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ مجھ پر الزام لگاتے ہیں اور میں نے کہا، کوئی مسئلہ نہیں، براہ کرم ہر چیز کا الزام مجھ پر لگائیں!
یاد رہے کہ ٹیکساس کے ریپبلکن گورنر گریگ ایبٹ ٹیکساس میکسیکو سرحد کے ایک حصے کے کنٹرول پر وفاقی حکومت کے ساتھ جھگڑے میں ہیں، ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ٹیکساس کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور وہ تمام فوجی دستے اور وسائل بھیجیں گے جن کی انہیں امریکی سرحد کو کنٹرول کرنے کے لیے ضرورت ہو گی۔
مزید پڑھیں: امریکہ لبنان کی سرحد پر اپنی فوجیں تعینات کرنے کی کوشش کیوں کر رہا ہے؟
امریکہ کے سابق صدر نے امیگریشن کے معاملے پر اپنے اکثر غصے والے لہجے کو جاری رکھتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ امریکہ میں سرحد پار سے آنے والے لوگوں کی طرف سے کسی بڑے دہشت گردانہ حملے کا 100 فیصد امکان ہے!
انہوں نے مزید کہا کہ ہم امریکی سرزمین سے تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے سب سے بڑا آپریشن شروع کریں گے،ایک ایسا جملہ جس نے ان کے حامیوں کو خوش کر دیا!