سچ خبریں:اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے صیہونی حکومت کے اقدامات پر پردہ ڈالنے کے لیے پوری سلامتی کونسل کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
انہوں نے بحیرہ احمر میں جہاز رانی کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اراکین کے ساتھ ملاقات میں تاکید کی کہ امریکہ جو اسرائیل کے رویے پر پردہ ڈال رہا ہے اس نے اس کونسل کے اراکین کو یرغمال بنا رکھا ہے اور انہیں قرارداد جاری کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
بدھ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں صیہونی حکومت سے وابستہ بحری جہازوں پر یمن کے انصاراللہ کے حملوں کے سائے میں دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہ پر جہاز رانی کی حفاظت کے حوالے سے ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کیا اور یمنی فوج سے حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان جہازوں پر
اقوام متحدہ میں امریکہ کے نمائندے نے بھی اس اجلاس میں دعویٰ کیا کہ ایران یمن کو مالی مدد فراہم کرکے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملوں میں ملوث ہے۔ اس امریکی سفارت کار نے بحیرہ احمر میں جہاز رانی کے خطرے اور اس کی آزادی کو عالمی چیلنج قرار دیتے ہوئے ایران سے کہا کہ وہ یمنیوں کی حمایت نہ کرے۔
یمنی فوج نے بارہا اعلان کیا ہے کہ غزہ کی حمایت کے لیے وہ صرف صہیونی بحری جہازوں یا مقبوضہ علاقوں کی بندرگاہوں کے لیے جانے والے جہازوں کو نشانہ بناتی ہے اور بحیرہ احمر میں موجود دیگر بحری جہازوں سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایران نے اپنے اقدامات میں یمنی فوج کے ساتھ ساتھ خطے میں مزاحمتی گروپوں کی آزادی پر بھی زور دیا ہے۔