ال ثانی امریکہ میں؛ روبیو اور ٹرمپ سے ملاقاتوں کے دورے پر

ٹرمپ

?️

ذرائع کے مطابق، اس ملاقات کا محور دوحہ میں اسرائیلی ریجیم کی حماس رہنماؤں پر حملے کے نتائج ہوں گے۔
اخباری ویب سائٹ ایکسیوس نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ملاقات درحقیقت ٹرمپ کی دوحہ کی حمایت اور اسرائیلی حملے کی مخالفت کی علامت ہے۔
دوسری جانب، یہ ملاقات غزہ کی جنگ بندی کے لیے تل ابیب پر بین الاقوامی دباؤ بڑھانے سے متعلق قطر کی سفارتی کوششوں کا حصہ ہے۔
قطری وزیر خارجہ اور وزیر اعظم جمعہ کے روز واشنگٹن جا کر اپنے امریکی ہم جوڑے مارکو روبیو سے بھی بات چیت کریں گے۔
باخبر ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ آل ثانی امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے بھی ملنے اور گفتگو کا ارادہ رکھتے ہیں۔
نیویارک میں جمعہ کی شام وائٹ ہاؤس کے ایلچی اسٹیو وٹکاف کی موجودگی میں ٹرمپ اور آل ثانی کے درمیان ملاقات ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور قطر کے درمیان سیکیورٹی معاہدہ قطر کے وزیر خارجہ اور وزیر اعظم کی امریکہ میں گفتگو کے اہم محوروں میں سے ایک ہوگا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ آل ثانی اور ان کے امریکی ہم منصب کے درمیان ملاقات وائٹ ہاؤس میں بند دروازوں کے پیچھے ہوگی۔
واضح رہے کہ اسرائیلی ریجیم کے جنگی طیاروں نے منگل شام کو قطر کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دارالحکومت دوحہ میں اہداف پر بمباری کی۔ بمباری کا نشانہ الیکٹرا علاقے میں خلیل الحیہ کی صدارت میں حماس کے اعلیٰ سطحی اجلاس کا مقام تھا۔
یہ اجلاس، جس میں امریکہ کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی اور امن کے آخری کا جائزہ لیا جا رہا تھا، دس اسرائیلی جنگی جہازوں نے امریکہ کی خاموش حمایت سے نشانہ بنایا اور تباہ کر دیا۔
یہ وحشیانہ حملہ، جس کی براہ راست ہدایت اسرائیلی ریجیم کے درندہ صفت وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے دی، قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اس کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیا گیا۔ یہ اقدام تمام بین الاقوامی قوانین کے برعکس اور غیرقانونی تھا، جو جنگ بندی اور امن مذاکرات کے دوران کیا گیا، جس پر امریکہ، یورپی یونین، یورپی ممالک اور حتیٰ کہ اسرائیل کے اتحادی ممالک سمیت دنیا بھر کے ممالک کی جانب سے شدید مذمت کی گئی۔
اس حملے کا بنیادی مقصد حماس کی سیاسی قیادت کے اراکین بالخصوص خلیل الحیہ کو نشانہ بنانا تھا۔
قطر، جو امریکہ کا قریبی سیاسی اور فوجی اتحادی ہے اور جہاں خطے میں امریکہ کا سب سے بڑا ایئر بیس ‘العدید’ واقع ہے، اس کے باوجود اس وحشیانہ اسرائیلی حملے سے محفوظ نہ رہ سکا۔ قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ کے حالیہ خطے کے دورے پر قطر نے انہیں 400 ملین ڈالر کی ایک لگژری طیارہ تحفے میں دیا تھا اور امریکہ سے اربوں ڈالر کے جدید اسلحے کی خریداری کی تھی۔ نیز جدید ترین پیٹریاٹ اور THAAD ایئر ڈیفنس سسٹمز بھی قطر اور العدید بیس پر تعینات ہیں، لیکن پھر بھی امریکی دفاعی نظام نے قطر کے دفاع کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی۔

مشہور خبریں۔

روسی سرمایہ داروں کی خوفناک موت

?️ 4 جنوری 2023سچ خبریں:    یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے روسی

فلسطین کی تاریخی یادگاروں پر صیہونیوں بری نظر

?️ 17 اگست 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کی تنظیمیں 1948 کے علاقے میں عکا کے قرب

ورلڈ فوڈ پروگرام کی فلسطینی عوام کی امداد منقطع!

?️ 8 مئی 2023سچ خبریں:غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں رہنے والے 200000 سے

سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اڈیالہ جیل میں تمام ملاقاتوں پر پابندی عائد

?️ 7 اکتوبر 2024راولپنڈی: (سچ خبریں) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سکیورٹی وجوہات کی بنا

مزید طوفان الاقصی سے بچنے کے لیے صیہونی کیا کریں: نیتن یاہو کے مشیر

?️ 5 دسمبر 2023سچ خبریں: صیہونی وزیر اعظم کے سینئر مشیر نے دعویٰ کیا کہ

لبنانی سنٹرل بینک کے سربراہ بدعنوانی میں ملوث

?️ 29 اگست 2022سچ خبریں:لبنانی اخبار نے نئی دستاویزات کا انکشاف کیا ہے جو اس

شام میں بجلی کے بحران کا ذمہ دار کون ہے؟

?️ 22 اگست 2023سچ خبریں: شام کے بجلی کے وزیر نے اس ملک کے شمال

فلسطینی قیدی کا وصیت نامہ

?️ 4 اپریل 2023سچ خبریں:فلسطینی قیدی خضر عدنان نے صیہونی جیل میں مسلسل 58 دن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے