سچ خبریں:یمن کی انصاراللہ تحریک نے سلامتی کونسل میں اقوام متحدہ کے نمائندے کی حالیہ رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ مبالغہ آرائی پر مشتمل ہے اور عرب جارح اتحاد کے رکن ممالک کی جانبداری کو ظاہر کرتی ہے۔
یمنی خبر رساں ایجنسی صباح نٹ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصاراللہ تحریک کی انسانی حقوق کی وزارت نے اعلان کیا کہ یہ یمن کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کا یہ گمراہ کن موقف اس ملک کی عوام کے مفادات سے مطابقت نہیں رکھتا اور نہ ہی اس میں مسلسل ناکہ بندی اور اس میدان میں جارح ممالک کی مسلسل رکاوٹوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ہماری ملک کی انسانی صورت حال کی وضاحت کی گئی ہے۔
وزارت نے نشاندہی کی کہ یمن میں اقوام متحدہ کے نمائندے ہانس گرنڈ برگ انسانی حقائق کو رائے عامہ کے سامنے غلط طریقے سے پیش کر رہے ہیں اور اس حقیقت کو چھپا رہے ہیں کہ جارح اتحاد کی افواج اور آلات یمن کی دولت خصوصاً تیل اور گیس کی آمدنی کو لوٹ رہے ہیں۔
وزارت نے کہا کہ اقوام متحدہ کے نمائندے نے اپنی رپورٹ میں تذکرہ کیا ہے کہ انصار اللہ کے حملوں نے یمنی عوام کی فلاح و بہبود کو تباہ کر دیا ہے جبکہ یہ ان انسانی ذمہ داریوں سے بالاتر ہے جنہیں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل دونوں اتفاق رائے کی ضرورت کو تسلیم کری ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ نے سلامتی کونسل کو پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ یمن کی انصاراللہ تحریک کے تیل کی بندرگاہوں پر حملے ممکنہ طور پر فوجی کشیدگی میں اضافے کا باعث بنیں گے۔