سچ خبریں:نیٹو کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال نہ صرف افغان عوام بلکہ نیٹو اتحاد کے تمام رکن ممالک کے لیے بھی المیہ بن چکی ہے۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کی رورٹ کے مطابق نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ افغانستان میں ہم نے جو کچھ گزشتہ سال میں دیکھا ہے وہ درحقیقت نہ صرف اس ملک کے لیے بلکہ ان تمام اتحادیوں اور شراکت داروں کے لیے ایک ناکامی اور ایک عظیم المیہ ہے جنہوں نے افغانستان کو جمہوری اور پرامن بنانے کے لیے سخت محنت کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک افغانستان میں دہشت گردی کے مسئلے کو حل کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن وہ ایک آزاد اور جمہوری ملک کی تعمیر میں ناکام رہے، واضح رہے کہ گزشتہ سال افغانستان سے امریکی افواج کے اچانک اور غیر ذمہ دارانہ طور پر انخلاء نیز واشنگٹن کی قیادت میں کام کرنے والی کابل حکومت کے خاتمے کے بعد افغانستان میں طالبان کی قیادت میں ایک عبوری حکومت آئی اور اس نے اقتدار سنبھال لیا۔
اس کے بعد طالبان کے خوف، انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں نیز خواتین اور لڑکیوں کی آزادی سے محرومی کے باعث ہزاروں افغان باشندے اس ملک سے فرار ہو چکے ہیں۔