سچ خبریں:روس کے صدر نے افغانستان کی موجودہ صورتحال کی پیچیدگی کا ذکر کرتے ہوئے اس ملک سے مختلف دہشت گرد گروہوں کی اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم کے رکن ممالک کی میں دراندازی کے خطرے کو ممکن قرار دیا
آرمینیا کے دارالحکومت ایروان میں منعقدہ اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے افغانستان کی صورتحال کو پیچیدہ قرار دیتے ہوئے کہا اس تنظیم کے رکن ممالک مختلف دہشت گرد گروہوں کی دراندازی کے خطرے پر جتنا ممکن ہو غورکریں ۔
انہوں نے کہا کہ میں اجلاس میں موجود ممالک کے رہنماؤں کے تحفظات سے آگاہ کررہا ہوں جنہوں نے افغانستان کی صورتحال پر بات کی، اس میں کوئی شک نہیں کہ مختلف بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کے عسکریت پسندوں کی جانب سے اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم کے رکن ممالک میں دراندازی کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ وسط ایشیائی ممالک میں انتہاپسندی کے نظریے کے پھیلاؤ سے خطے میں شدت پسندانہ سرگرمیوں کے خفیہ طور پر فعال ہونے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جس کی زد میں ہمارے تمام ممالک آسکتے ہیں۔
افغانستان کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے روس کے صدر نے تاکید کی کہ ہم اسے اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم کے فریم ورک کے اندر افغانستان کے مسئلے کے تمام کلیدی پہلوؤں پر وسیع تر ہم آہنگی کی شدید ضرورت سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، انتہا پسندی اور منشیات سے متعلق جرائم کے خطرات کی بروقت نشاندہی کرنے کے لیے مجاز اداروں کا قریبی تعاون جاری رکھا جانا چاہیے اور یقیناً مشترکہ خصوصی آپریشنز اور آپریشنل اقدامات کی مدد سے ان خطرات کو بے اثر کیا جانا چاہیے۔