سچ خبریں:کابل کے میئر نے ایک صیہونی ذرائع ابلاغ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے امریکی انخلاء جرئت مندانہ نہیں تھا اور یہ کہ طالبان نے انھیں فی الحال اپنے عہدے پر باقی رہنے کے لیے کہا ہے۔
کابل کے میئر داود سلطانزئی نے پیر کو طالبان کے کابل پر قبضہ کرنے کے ایک دن بعد افغانستان سے امریکی انخلا پر شدید تنقید کی، انہوں نے صیہونی نیوز سائٹ I24 کو انٹرویو دیتے ہوئے افغانستان سے اپنی تمام افواج کے انخلا کے امریکی اقدام کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام انتہائی مایوس کن حیرت انگیز تھا ، ہر کوئی مایوس تھا نیزیہ ایک بہادرانہ عمل نہیں تھا۔
کابل کے میئر نے مزید کہاکہ تاریخ کا فیصلہ بہت ظالمانہ ہے اور تاریخ ہم سب کا فیصلہ کرے گی، انہوں نے مزید کہا کہ نئے حکمرانوں نے انہیں اپنے عہدے پر رہنے کو کہا ہے اور وہ شہریوں کی خدمت جاری رکھیں گے۔
سلطان زئی نے کہا کہ یہ طے کرنا ابھی قبل از وقت ہے کہ طالبان کی پالیسیاں کیا ہوں گی اور ان کا افغانستان میں انسانی حقوق پر کیا اثر پڑے گا،یادرہے کہ افغانستان کے اہم شہروں پر قبضہ کرنے کے چند روز بعد اتوار کی علی الصبح طالبان فورسز کابل میں جمع ہوئیں، کچھ شائع شدہ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ طالبان کے کابل پر قبضہ کرنے کے بعدافغان عوام نے ملک چھوڑنے کے لیے حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے” پر حملہ کیا۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے این بی سی نیوز کو آج ایک انٹرویو دیتے ہوئے امریکہ کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے جو بائیڈن کے اقدامات کا دفاع کیا اور کہاکہ افغانستان سے امریکی فوج کا انخلاءاس ملک میں تین دہائیوں سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے بہترین آپشن تھا۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر نے این بی سی نیوز کو یہ بھی بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے اپنے فیصلے پر قائم ہیں اور انھیں اس سلسلہ میں کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔