آئرلینڈ ممکنہ روسی حملے کے خلاف یورپ کا سب سے کمزور سیکورٹی لنک

 آئرلینڈ

?️

 آئرلینڈ ممکنہ روسی حملے کے خلاف یورپ کا سب سے کمزور سیکورٹی لنک

برطانوی روزنامہ ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آئرلینڈ دفاعی اور اطلاعاتی حوالے سے یورپ کا سب سے کمزور ملک ہے اور کسی بھی روسی خطرے کی صورت میں یہ اپنے ہمسایہ ممالک پر منحصر رہتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق تام کلونان، آئیریش سینٹر اور ریٹائرڈ فوجی کپتان نے ٹیلی گراف کو بتایا کہ ایرلینڈ دفاع، سلامتی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں یورپ کا سب سے کمزور ملک ہے اور دوبلین کو چاہیے کہ وہ دیگر ممالک کی افواج اور وسائل پر اتنا انحصار نہ کرے۔
ٹیلیگراف نے یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے 3 دسمبر کے دورہ ایرلینڈ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا طیارہ معمول سے کچھ دیر پہلے دوبلین ایئرپورٹ پر اترا، جس سے ممکنہ خطرے سے جان بچ گئی۔ مقامی حکام کے مطابق، طیارے کے اترا کے بعد پانچ فوجی ڈرونز قریب کی فضائی حدود میں دیکھے گئے،جن کا مقصد خلل ڈالنا تھا۔
کلونان نے کہا کہ ایرلینڈ کے پاس جدید سینسر یا ہتھیار موجود نہیں ہیں، اس لیے یہ ملک مکمل طور پر بے دفاع ہے اور روسی خطرے کے سامنے انتہائی کمزور ہے۔ بعض ماہرین نے ایرلینڈ کے لیے خطرات کے متنوع منظرنامے پیش کیے ہیں، جن میں روسی سب میرین سے یورپ پر میزائل حملے یا ساحلی علاقوں پر چھاپے شامل ہیں۔
تحلیل کاروں کا کہنا ہے کہ حقیقی خطرہ ایرلینڈ کے ارد گرد زیرِ سمندر گزرنے والے اہم کیبلز اور گیس پائپ لائنز سے متعلق ہے، جن پر مغربی کمپنیوں کی معیشت کا انحصار ہے۔ نومبر 2024 میں روسی جاسوسی کشتی یانٹار اسی علاقے میں دیکھی گئی تھی، جس سے امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی سہولیات متاثر ہو سکتی تھیں۔
ٹیلیگراف نے مزید بتایا کہ ایرلینڈ کے پاس جدید رادار یا سونار سسٹم موجود نہیں، اس لیے روسی کارروائی کے بارے میں جانکاری صرف اس وقت ملتی ہے جب اتحادی ممالک، جیسے برطانیہ، اطلاع دیتے ہیں۔ دسمبر 2023 میں ایک برطانوی جنگی جہاز اور ہیلی کاپٹر نے ایرلینڈ کے ساحل کے نزدیک روسی سب میرین کو بھگا دیا تھا۔
اس کے علاوہ ایرلینڈ نے زیلنسکی کے طیارے کے قریب ڈرونز کے بارے میں نہ وضاحت کی اور نہ کسی پریس کانفرنس میں اس کا ذکر کیا۔ اس وقت وزیر دفاع، خارجہ اور تجارت کی ذمہ دار ایک ہی وزیر ہیں، جس کی وجہ سے کوئی واضح جواب دینے والا موجود نہیں ہے۔
تلگراف نے کہا کہ ایرلینڈ یورپی یونین کا رکن ہے لیکن ناتو کا حصہ نہیں، اور اگر روس حملہ کرے تو اس کا کوئی دفاعی اتحادی موجود نہیں ہوگا۔

مشہور خبریں۔

ہر مسجد کو قرآن کا مرکز بننا چاہیے اور اس میں قرآن کی تلاوت عام ہونی چاہیے:آیت اللہ خامنہ ای

?️ 24 مارچ 2023سچ خبریں:اسلامی جمہوریہ ایران کے دار الحکومت تہران میں رمضان المبارک کے

24 ویں ’یومِ تکبیر‘ پر وزیر اعظم کا پیغام

?️ 28 مئی 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کامیاب جوہری تجربے کو 24

اسرائیل اور شام کے درمیان ممکنہ دفاعی معاہدہ، دونوں فریقین کیا حاصل کریں گے؟

?️ 21 ستمبر 2025اسرائیل اور شام کے درمیان ممکنہ دفاعی معاہدہ، دونوں فریقین کیا حاصل

نادان لڑکی سے مقبول ترین اداکارہ تک بھارتی اداکارہ کا 40 سالہ سفر

?️ 11 اگست 2024سچ خبریں: آج سے 40 سال قبل، 10 اگست 1984 کو، مادھوری

وفاقی حکومت کا اسٹارٹ اپس کے لیے ٹیکس چھوٹ پر غور

?️ 22 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے ٹیکس چھوٹ کے ذریعے اسٹارٹ اپس

کیا نیٹو کی رکنیت یوکرین کو بچا سکتی ہے؟

?️ 14 جولائی 2023سچ خبریں: روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ نیٹو

اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس

?️ 27 جولائی 2023سچ خبریں: سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی بار بار بے

یحییٰ السنوار عارضی جنگ بندی کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟

?️ 26 دسمبر 2023سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے خلاف حملوں کا تیسرا مرحلہ شروع

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے