?️
سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کو شدید رکاوٹوں کا سامنا ہے، نیتن یاہو اور صہیونی وزراء حماس کی جانب سے مخالفت کی امید کر رہے ہیں تاکہ جنگ جاری رہے، منصوبے میں صیہونی فوجیوں کے انخلاء کا کوئی واضح ٹائم فریم شامل نہیں جبکہ غزہ کو اسلحہ سے خالی ہونے کی شرط نے تنازعہ بڑھا دیا ہے۔
الحدث ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو متعدد چیلنجز درپیش ہیں اگرچہ اس منصوبے کو بین الاقوامی سطح پر پیش کیا گیا ہے، لیکن صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کی کابینہ میں شامل انتہا پسند وزراء اس بات کے منتظر ہیں کہ حماس اس منصوبے کو مسترد کرے تاکہ غزہ جنگ کا سلسلہ برقرار رہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے پر صہیونی وزرا آمنے سامنے
الحدث کے مطابق، ٹرمپ نے حماس کو 3 سے 4 دن کی مہلت دی ہے تاکہ وہ منصوبے پر اپنا جواب پیش کرے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ منصوبے میں ایسی شقیں شامل ہیں جنہیں حماس کے لیے قبول کرنا انتہائی مشکل ہوگا، خاص طور پر غزہ کو اسلحے سے خالی کرنے کی شرط، جسے حماس کئی بار مسترد کر چکی ہے۔
سخت شرائط اور حماس کا موقف
یورپی کونسل برائے خارجہ تعلقات کے تجزیہ کار ہیو لووات کے مطابق، اگر یہ منصوبہ مذاکراتی نوعیت کا ہوتا تو حماس اس پر بات کرنے پر آمادہ ہو سکتی تھی، لیکن اس کی مبہم شرائط اور زبردستی قبول یا رد کرنے کا انداز مسائل پیدا کر رہا ہے۔
غزہ کے سیاسی تجزیہ کار ایاد القرا کا کہنا ہے کہ غزہ کے ہتھیار بنیادی اور ہلکے ہیں، نہ کہ بڑے یا بھاری، اس لیے حماس کے لیے مکمل طور پر ہتھیار ڈالنے پر رضامند ہونا مشکل ہے۔
داخلی اختلافات اور نیتن یاہو کی دوہری پالیسی
اگرچہ نیتن یاہو نے بظاہر منصوبے کی حمایت کی ہے، لیکن ان کے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے، حالیہ دنوں میں انہوں نے کہا کہ صیہونی فوج غزہ کے بیشتر حصوں میں موجود رہے گی، چاہے قیدیوں کی رہائی ہو بھی جائے۔
اس موقف کو ماہرین دوہری پالیسی قرار دے رہے ہیں؛ ایک طرف دنیا کو امن پسند دکھانا اور دوسری طرف اپنی دائیں بازو کی انتہا پسند حمایت کو برقرار رکھنا۔
اس تضاد پریروشلم یونیورسٹی کے پروفیسر جائیل نتلشیر کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو جان بوجھ کر ایسی شرائط رکھتے ہیں جنہیں حماس رد کرے، تاکہ اسرائیل بعد میں اس معاہدے سے پیچھے ہٹنے کا جواز بنا سکے۔
انتہا پسند وزراء اور جنگ کا تسلسل
نیتن یاہو کی کابینہ صیہونی تاریخ کی سب سے زیادہ دائیں بازو پر مبنی کابینہ کہی جاتی ہے، وزراء جیسے بزالل اسموتریچ (وزیر خزانہ) اور ایتمار بن گویر (وزیر داخلی سلامتی) نے کھلے عام ٹرمپ منصوبے کی مخالفت کی اور اسے سفارتی ناکامی قرار دیا، ان کا موقف ہے کہ جنگ صرف اس وقت ختم ہونی چاہیے جب حماس کو مکمل شکست دے دی جائے۔
ان وزراء کا ماننا ہے کہ اگر حماس ہاں کہتی ہے تو نیتن یاہو کی حکومت گر جائے گی، کیونکہ یہ گویا دو ریاستی حل کی طرف قدم ہوگا جسے اسرائیل کے دائیں بازو کے سخت گیر حلقے کبھی قبول نہیں کرتے۔
فلسطینی ریاست کا مسئلہ
صہیونی بستیوں کی کونسل کے سربراہ یوسی دگان نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست قائم کرنا ایک سرخ لکیر ہے،اسی پس منظر میں نیتن یاہو نے بھی ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ٹرمپ کے امن منصوبے میں فلسطینی ریاست کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
منصوبے کی تفصیل اور رد و بدل
ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کی شب نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں غزہ کے لیے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کیا، تاہم بعد میں وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ یہ منصوبہ 20 نکاتی ہے، کیونکہ ایک شق جو غالباً آزاد فلسطینی ریاست سے متعلق تھی، حذف کر دی گئی ہے اور اس کی جگہ باہمی بقائے زندگی کے لیے سیاسی افق کا جملہ شامل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:غزہ کے لیے ٹرمپ کے منصوبے کے خلاف لندن سامنے آیا ؛ وجہ؟
حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس منصوبے کا بغور جائزہ لے گی اور فلسطینی گروہوں سے مشاورت کے بعد جلد ہی باضابطہ جواب دے گی۔
مشہور خبریں۔
شیریں ابو عاقلہ کی شہادت میں صیہونیوں کو بری کرنے کے لیے امریکہ کا استدلال
?️ 4 جولائی 2022سچ خبریں: امریکی محکمہ خارجہ نے مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کے
جولائی
اسرائیل کو خوراک کی کمی کا سامنا
?️ 27 اکتوبر 2023سچ خبریں:صیہونی اشاعت ٹائمز آف اسرائیل نے گذشتہ ہفتے لکھا تھا کہ
اکتوبر
تل ابیب میں سینکڑوں صیہونی بے گھر ہو گئے
?️ 14 جون 2025سچ خبریں: صہیونی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ تل ابیب میں
جون
ذکا اشرف اور مصطفیٰ رمدے پی سی بی بورڈ آف گورنرز میں رکنیت کیلئے نامزد
?️ 20 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری مینجمنٹ کمیٹی کی سربراہی
جون
تعلیمی اداروں سے متعلق حکومت سندھ کے اہم فیصلے
?️ 5 ستمبر 2021کراچی(سچ خبریں) طلبا اور تعلیمی اداروں سے متعلق سندھ حکومت نے اہم
ستمبر
ٹرمپ اور امریکہ کا زوال
?️ 22 جنوری 2025سچ خبریں: پیر کو منعقدہ صدارتی افتتاحی تقریب میں اپنے خطاب میں
جنوری
جنوبی لبنان کا شمالی مقبوضہ فلسطین پر حملہ
?️ 25 مئی 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کے نیٹ ورکس نے مقبوضہ علاقوں کے شمال کے
مئی
صیہونیوں کا فلسطینی مجاہدین کا مقابلہ کرنے سے عاجز ہونے کا اعتراف
?️ 19 ستمبر 2022سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے اس ریاست کی فوج اور آبادکاروں کے خلاف
ستمبر