2022 کے لبنانی انتخابات کے نتائج کا تجزیہ

لبنانی انتخابات

?️

سچ خبریں:  غسان الاستنبول فارس انٹرنیشنل کے ساتھ ایک انٹرویو میں بین الاقوامی امور کے ایک سینئر تجزیہ کار اور المیادین نیٹ ورک کے ماہر نے لبنانی پارلیمانی انتخابات کے عمل اور نتائج کے تجزیے کے بارے میں سوالات کے جوابات دیئے۔

الاستنبول نے لبنان کے انتخابات کو دو محوروں کا خواب پورا ہونے کا نام دیا امریکہ اور استقامت اور واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کا ملک میں عدم تحفظ اور خانہ جنگی پیدا کرنے کا منصوبہ۔

الاستنبول نے جواب دیا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ لبنان کی تمام جماعتیں، چاہے وہ امریکی اور ان کے اتحادی ہوں یا استقامت کے محور اور اس کے اتحادی، انتخابات کو ایک اہم معرکہ سمجھتے ہیں۔ امریکیوں نے اس انتخابی مہم میں حزب اللہ کی شکست کو پہلا اور ضروری قدم سمجھا۔ ایک ایسا قدم جس کے بعد مزید اہم اقدامات کیے جائیں گے۔ امریکی محور سے توقع تھی کہ پارلیمانی اکثریت کی تشکیل کے بعد استقامتی قوتوں کی موجودگی کے بغیر اہم ترین اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

اس مقصد کے حصول کے لیے انہوں نے اپنے تمام سیاسی، مالی اور سیکیورٹی وسائل استعمال کیے تھے۔ اس طرح کی گہری سیاسی منصوبہ بندی کا پہلا اور سب سے اہم امریکی ارادہ استقامت کو غیر مسلح کرنا اور حزب اللہ پر قبضہ کرنا تھا۔ ایک ایسا پروگرام جو لبنان میں بین الاقوامی مداخلت کاروں کا مشترکہ مقصد اور خواہش تھا۔ حزب اللہ اور اس کے اتحادی امریکی منصوبے کو تفصیل سے جانتے تھے۔ اس لیے انہوں نے اس سے نمٹنے کے لیے اپنے آپ کو بہترین طریقے سے تیار کیا۔

اسی مناسبت سے لبنان کی اہم جماعتوں نے پارلیمانی انتخابات کے لیے تیاری کر لی۔ اسی تیاری کے مطابق لبنانی قومی اور استقامتی جماعتیں امریکی محور کے خلاف برسرپیکار تھیں اور حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کی اچھی تیاری کی وجہ سے وہ نتائج برآمد ہوئے جس کی وجہ سے انہیں واشنگٹن کے محور کے خلاف برتری حاصل ہوئی حزب اللہ کے قوم پرست دھاروں کی کچھ معمولی ناکامیوں کے باوجود یہ ایک فتح تھی، جس نے یقیناً طاقت کے توازن کو خراب نہیں کیا۔

دو محوروں کے درمیان تصادم پر تبصرہ کرتے ہوئے، غسان الاستنبولی نے کہا کہ اس طرح، شہری امن کی بحالی کے ذریعے لبنان کی حفاظت پر مرکوز استقامتی منصوبہ لبنان کو خانہ جنگی کی طرف لے جانے کے امریکی منصوبے کے خلاف جیت گیا جس کا خاتمہ صرف تقسیم میں ہوگا۔ حقیقت یہ ہے کہ لبنان کی عوامی جگہ بھی دونوں فریقوں کے درمیان تصادم کا میدان بننے کے لیے تیار تھی۔ لیکن حزب اللہ نے ان حالات اور اس کے تقاضوں کو بخوبی سمجھا اور انتخابات سے پہلے اور اس کے دوران کشیدہ ماحول کو ختم کرنے کی کوشش کی۔

مشہور خبریں۔

قیدیوں کی پھانسی کا قانون اسرائیل مخالف کارروائیوں کا سبب بنے گی: عطوان

?️ 16 نومبر 2025سچ خبریں: عبدالباری عطوان، بین الاقوامی اخبار الرائے الیوم کے ایڈیٹر انچیف اور

مسلم لیگ (ن) سادہ اکثریت کے ساتھ وفاق میں حکومت بنائے گی، رانا ثنا اللہ کا دعویٰ

?️ 18 نومبر 2023لاہور: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ

افغانستان کا ایران کے ساتھ اظہار ہمدردی اور یکجہتی

?️ 20 مئی 2024سچ خبریں: ہیلی کاپٹر حادثے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ

وائٹ ہاؤس: ٹک ٹاک الگورتھم کو امریکہ کنٹرول کرے گا

?️ 21 ستمبر 2025سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ چین کے ساتھ

حمیرا اور عائشہ کی تنہا موت پر دل گرفتہ ہوں، معلوم نہیں میری موت کیسی ہوگی، فردوس جمال

?️ 14 جولائی 2025کراچی: (سچ خبریں) سینئر اداکار فردوس جمال نے اداکارہ حمیرا اصغر اور

دنیا اس دور کے ہٹلر کو بھی روکے:ترک صدر

?️ 25 ستمبر 2024سچ خبریں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں ترکی

پورے پاکستان نے آیت اللہ خامنہ ای کے خبطوں کو لائو دیکھا

?️ 5 اکتوبر 2024سچ خبریں: پاکستانی نیوز چینلز نے اپنے معمول کے پروگراموں کو روک

2022 کو لے کر امریکی عوام کا بڑھتا ہوا خوف

?️ 1 جنوری 2022سچ خبریں:امریکہ میں ہونے والے ایک نئے سروے کے نتائج ظاہر کرتے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے