سچ خبریں:بین الاقوامی کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) اور 150 بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹس کی مشترکہ تفتیش کے ذریعہ 12 ملین خفیہ دستاویزات کا سہارہ لیتے ہوئے90 سے زائد ممالک کے رہنماؤں کی ناجائز دولت کو بے نقاب کیا گیا ہے ،جسےرواں صدی کا جو کہ سب سے بڑا مالی اور سیاسی سکینڈل کہا جا سکتا ہے۔
فرانسیسی اخبار لی مونڈےکی رپورٹ کے مطابق ، کرپشن اور وسیع پیمانے پر ٹیکس فراڈ کے بارے میں پاناما پیپرز کے انکشاف کے پانچ سال بعد پانڈورا پیپرز نے عالمی رہنماؤں کی دولت اور خفیہ سودوں اور ان کے مالیاتی ٹھکانوں کے بارے میں ایک بے مثال انکشاف کیا۔
اس بڑے مالی انکشاف میں 300 سیاسی شخصیات ، 35 سربراہان حکومت اور دنیا کے 130 ارب پتیوں کے نام دیکھے جا سکتے ہیں، پنڈورا دستاویزات میں 12 ملین دستاویزات شامل ہیں جن کا جائزہ بین الاقوامی کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلزم (آئی سی اے) نے لیا ہے ، جس میں دنیا بھر کے مختلف میڈیا آؤٹ لیٹس نے حصہ لیا ہے۔
یوروونیوز کے مطابق دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ چیک کے وزیر اعظم ، اردن کے بادشاہ ، پاکستان کے وزیر اعظم کے علاوہ کینیا اور ایکواڈور کے صدور سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے مختلف وجوہات کی بنا پر بیرون ملک کمپنیوں میں اپنے اثاثے چھپائے ہیں یا ٹیکس کی چوری کی ہے، اس مطالعے میں 29000 بیرونی کمپنیوں کا مطالعہ کیا گیا ہے۔
ان دستاویزات کے مطابق اردن کے شاہ عبداللہ دوم کی بیرون ملک نے کم از کم 30 بیرونی کمپنیاں ہیں، ان اداروں کے ذریعے انھوں نے امریکہ اور برطانیہ میں 14 لگژری پراپرٹیز 106 ملین ڈالر سے زائد میں خریدی کیے ہیں۔
چیک کے وزیر اعظم آندرے بابک نے فرانس کے جنوب میں ایک حویلی کی خریداری کے لیے کور کمپنیوں میں 22 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، یہ واقعہ آج سامنے آیا جبکہ چیک وزیر اعظم اگلے ہفتے کے عام انتخابات میں حصہ لیں گے،واضح رہے کہ وہ چیک ریپبلک کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں جن کی مجموعی مالیت 3.66 بلین ڈالر ہے ، تاہم ان کے پس پردہ کاروباری معاملات نے عوامی سطح پر تہلکامچا دیا ہے۔
دستاویزات میں آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور ان کے خاندان کے بارے میں انکشافات بھی شائع ہوئے، تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ علییوف اور اس کے قریبی ساتھی برطانیہ میں 400 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے رئیل اسٹیٹ لین دین میں خفیہ طور پر ملوث ہیں جبکہ کینیا کے صدر اوہورو کینیاٹا اور ان کے خاندان کے چھ افراد خفیہ طور پر بیرون ملک کمپنیوں کے نیٹ ورک کے مالک ہیں ، وہ 11 کاروباری اداروں سے وابستہ ہیں ، جن میں سے ایک کے 30 ملین ڈالر کے اثاثے ہیں۔
یادرہے کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ کے وزراء سمیت ان کےخاندان کے قریبی ارکان بھی خفیہ طور پر لاکھوں ڈالر مالیت کی کمپنیاں اور فنڈز کے مالک ہیں۔