سچ خبریں:التنف میں امریکی فوجی اڈے کو 5 سمارٹ ڈرونز سے براہ راست نشانہ بنانے کے بعد شامی اتحادیوں کے جوائنٹ آپریشن روم نے امریکی قابضین کے خلاف ایک نئی عبرت ناک مساوات کا آغاز کر دیا ہے۔
شام کے اتحادیوں کے جوائنٹ آپریشنز روم نے پانچ سمارٹ ڈرونز سے امریکی فوجی اڈوں کو براہ راست نشانہ بنا کر خطے میں ایک نئی مساوات پیدا کر دی ہے جس کا پہلا ہدف التنف بیس ہے، یہ امر اہم ہے کہ التنف میں امریکی اڈے پر حملہ شام اور عراق کے درمیان سرحدی علاقے سے ہوا۔
دوسری جانب بتایا جائے کہ شامی اتحادیوں کے آپریشن روم نے پہلی بار التنف بیس کو براہ راست میزائل سے نشانہ بنانے کے لیے جدید ڈرونز کا استعمال کیا جبکہ اس سے پہلے UAVs کا واحد مشن کنٹرول اور مشاہدہ تھا۔
واضح رہے کہ اس آپریشن کی ایک خصوصیت خطے میں امریکی افواج کی موجودگی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئی مساوات تیار کرنا اور اسے مسلط کرنا بھی تھی، جو پہلی بار براہ راست امریکی مفادات کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہی، جس کا مطلب ہے کہ شام کی دفاعی طاقت میں اضافہ امریکی قبضے میں ایک سٹریٹجک صبر تھا۔
یادرہے کہ شام کے جوائنٹ آپریشنز روم نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں وعدہ کیا تھا کہ وہ ایسا کرے گا،بیان میں خبردار کیا گیا تھا کہ خطے پر امریکی قبضے اور فوجی اڈوں کے قیام سے اس کھیل کے اصول بدل جائیں گے، واضح رہے کہ مزاحمتی محور نے یہ حملہ ایک ہفتہ قبل شام کے شہر تدمر پر صیہونی حکومت کے حملوں کے جواب میں کیا تھا۔
اس کے بعد اہم بات یہ ہے کہ التنف بیس پر براہ راست حملہ شام کے اتحادی جوائنٹ آپریشنز روم کی نئی مساوات ہے، جس کے مؤثر نتائج خطے میں موثر ڈیٹرنس پیدا کرنے کرنے کی صورت میں سامنے آئیں گے۔