?️
سچ خبریں: جنوبی قفقاز کا خطہ صدیوں سے ایران، روس اور عثمانی سلطنت جیسی طاقتوں کی کشمکش کا مرکز رہا ہے۔
واضح رہے کہ سوویت یونین کے انہدام اور آذربائیجان، آرمینیا اور جارجیا کی آزادی کے بعد، یورپ اور امریکہ کی مداخلت اور نگورنو کاراباخ کے تنازع نے اسے عالمی رقابت کا میدان بنا دیا۔ 2020 کی جنگ کے بعد، آذربائیجان کے کنٹرول میں آنے کے بعد، زنگزور کوریڈور کے معاملے پر کشیدگی بڑھ گئی ہے، جو آذربائیجان کو نخجوان سے ملاتا ہے۔ ایران اس منصوبے کی مخالفت کر رہا ہے، جبکہ ترک ممالک کی تنظیم (ترکی کونسل) اور نیٹو اس کی حمایت کر رہے ہیں۔ امریکہ کا حالیہ تجویز کردہ 100 سالہ لیز معاہدہ، جس کے تحت ایک امریکی کمپنی کو کوریڈور کا کنٹرول دیا جائے گا، صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں قفقاز کے ماہر احسان موحدیان سے بات کی۔
امریکی مداخلت اور ایران کے مفادات کو خطرہ
احسان موحدیان نے خبر رساں ادارے مہر کو بتایا کہ جنوبی قفقاز میں حالیہ واقعات ایران کی خارجہ پالیسی اور میڈیا کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ آذربائیجان کے صدر الہام علی اف کے ترکی دورے کے دوران، نیکول پاشینیان، رجب طیب اردوان اور علی اف کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ نیز، پاشینیان اور علی اف نے ابوظبی میں ملاقات کر کے امن معاہدے پر چھ گھنٹے تک بات چیت کی۔ ان مذاکرات کے بارے میں خدشات موجود ہیں کیونکہ یہ ایران کے اقتصادی اور سلامتی کے مفادات کو براہ راست متاثر کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آذربائیجان اور روس کے درمیان تناؤ بڑھ رہا ہے، جبکہ آذربائیجان کی میڈیا نیٹو میں شمولیت کی بات کر رہی ہے۔ امریکی سفیر کے بیان نے تشویش بڑھا دی ہے، جس میں زنگزور کوریڈور کو 100 سال تک ایک امریکی کمپنی کے حوالے کرنے کی بات کی گئی ہے۔ اگر یہ منصوبہ عملی شکل اختیار کر لیتا ہے، تو ایران کے شمالی سرحدی علاقے نیٹو، امریکہ اور صہیونی ریجنٹ کے کنٹرول میں آ جائیں گے۔
آذربائیجان کی توسیعی پالیسیاں اور ایران کا ردعمل
موحدیان کے مطابق، آذربائیجان آرمینیا کے کئی گاؤں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جن میں کرکی (ٹگراناشن) بھی شامل ہے، جو ایران-آرمینیا ٹرانزٹ روٹ کے قریب واقع ہے۔ اگر آذربائیجان اس پر قبضہ کر لیتا ہے، تو ایران اور آرمینیا کے درمیان راستہ منقطع ہو جائے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایران کو روس اور چین کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہیے تاکہ خطے میں نیٹو کی مداخلت کو روکا جا سکے۔
انہوں نے زور دیا کہ زنگزور کوریڈور کا قیام آرمینیا کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا، کیونکہ اس سے ترکی اور نیٹو کو ایران اور چین کے خلاف ایک اڈہ قائم کرنے کا موقع ملے گا۔ مغربی ممالک آرمینیا کو معاشی مراعات دے کر بہکا رہے ہیں، لیکن درحقیقت وہ اس کی تاریخ اور تہذیب کو مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
مراکشی اور تیونسی شہریوں کا صیہونی حکومت کے خلاف احتجاج
?️ 16 اکتوبر 2024سچ خبریں: مراکش اور تیونس کے سیکڑوں افراد نے صہیونی حکومت کے
اکتوبر
بھارت اور پاکستان کے تمام مسائل کے حل کے لئے مذاکرات ضروری ہیں:اسد عمر
?️ 26 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ بھارت
اکتوبر
امریکہ کو ایران کے بجائے دیمونا پر بمباری کرنی چاہیے تھی: ترکی الفیصل
?️ 28 جون 2025سچ خبریں: سابق سعودی خفیہ سربراہ ترکی الفیصل نے "نیشنل ٹاک” میں
جون
امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، جوہری پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیر اعظم
?️ 24 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ
دسمبر
امریکہ، اسرائیل اور ترکی کی مدد سے دہشت گردوں نے دوبارہ سر اٹھایا:عرب نیشنل کانفرانس
?️ 3 دسمبر 2024سچ خبریں:عرب نیشنل کانفرانس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ
دسمبر
بلیک باکس کا استعمال کرتے ہوئے علاقائی ممالک کے خلاف امریکہ کا منصوبہ
?️ 6 ستمبر 2025سچ خبریں: عراقی نمائندے مختار الموسوی نے زور دے کر کہا کہ
ستمبر
اسرائیلی فوج ہتھیاروں کی چوری سے نمٹنے میں ناکام
?️ 28 اپریل 2025سچ خبریں: صیہونی ریژیم کے ٹی وی چینل 12 نے اپنی ایک رپورٹ
اپریل
صہیونی اپنے سوٹ کیس ہاتھوں میں لیے مقبوضہ علاقوں سے فرار
?️ 26 فروری 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ مقبوضہ
فروری