?️
سچ خبریں: 19 ماہ سے زائد عرصے سے جاری صہیونی ریاست کے نسل کشی کے جنگ کے بعد، جبکہ امریکی حمایت یافتہ اسرائیل نے غزہ پر قبضہ اور حماس کو اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنے کے لیے متعدد ناکام منصوبے بنائے ہیں۔
اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے دو ہفتے قبل "ارابہهای جدعون” کے نام سے غزہ میں فوجی کارروائیوں کے توسیعی منصوبے کی منظوری دی ہے، جو فلسطینی عوام کے خلاف ایک نیا نسل کشی کا منصوبہ ہے۔
صہیونیوں کے وحشیانہ حملوں میں اضافہ، ٹرمپ کے دورے کے دوران
امریکی حکومت کے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی کوششوں کے دعووں کے باوجود، صہیونی ریاست کے حملے ٹرمپ کے خطے کے دورے کے دوران بھی جاری رہے۔ صرف 36 گھنٹوں میں 250 شہری شہید اور سینکڑوں زخمی یا لاپتہ ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے یورپی ہسپتال اور ناصر میڈیکل کمپلیکس کو مکمل تباہ کر دیا، جبکہ غزہ کا محاصرہ جاری ہے، جس کے باعث بین الاقوامی ادارے قحطی کی خبریں دے رہے ہیں۔
"ارابہهای جدعون” کا آغاز
صہیونی میڈیا نے آج صبح اس منصوبے کے آغاز کی خبر دی، جس کے تحت اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف محوروں پر پیش قدمی کی ہے، بشمول رفح، دیر البلح، الشجاعیہ، اور جبالیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی حماس کے خاتمے اور قیدیوں کی رہائی تک جاری رہے گی۔
منصوبے کے تین مراحل
1. تیاری کا مرحلہ: 16 مئی 2025 تک شمالی غزہ کے باشندوں کو جنوب کی طرف منتقل کرنا، حماس کے سرنگوں کو تباہ کرنا، اور خوراک و ادویات کے مراکز قائم کرنا۔
2. شدید بمباری اور بے گھر کرنا: فضائی اور زمینی حملوں کے ذریعے فلسطینیوں کو "محفوظ زون” کی طرف دھکیلنا۔
3. حماس کی فوجی بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنا: طویل المدتی فوجی قبضے کے ذریعے غزہ کو تقسیم کرنا۔
اسرائیل کے دعوے اور حقیقت
صہیونی تجزیہ کار ران بن یشای کے مطابق، اس منصوبے کا مقصد حماس کو مذاکرات میں جھکنے پر مجبور کرنا ہے، لیکن حقیقت میں یہ فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی کوشش ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق، یہ منصوبہ دراصل بنجمن نیتن یاہو کی سیاسی بقا کا ذریعہ ہے۔
ماہرین کی رائے
نائل عبدالہادی جیسے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ کوئی نیا نہیں، بلکہ گزشتہ 19 ماہ سے جاری جنگ کا ہی تسلسل ہے۔ اسرائیل کے "محفوظ زونز” کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں، جہاں ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
ناکامی کی پیش گوئی
ہارٹز اخبار کے مطابق، یہ منصوبہ پہلے ہی ناکام ہو چکا ہے، کیونکہ اس سے نہ صرف حماس ختم نہیں ہوگی، بلکہ اسرائیلی قیدیوں کی جانوں کو بھی خطرہ ہے۔ اسرائیل کا اصل ہدف فلسطینیوں کو بے گھر کرنا ہے، جسے ٹرمپ کی حمایت حاصل ہے۔
فلسطینی مزاحمت کا عزم
غزہ کے عوام اور حماس نے ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ بھوک اور دباؤ کے باوجود، فلسطینی اپنی زمین پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
نتیجہ
"ارابہهای جدعون” درحقیقت اسرائیل کی ناکامیوں کا نیا روپ ہے، جو نہ صرف اسرائیل کے اخراجات بڑھائے گا، بلکہ اس کے فوجیوں اور قیدیوں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈالے گا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
صیہونی خطے میں اسرائیل کی تنہائی سے پریشان
?️ 31 مارچ 2023سچ خبریں:فلسطینی مقدس مقامات کے خلاف غاصبوں کی جارحیت میں شدت آنے
مارچ
غیر ملکی میڈیا میں ایرانی عوام کی عظیم کانفرنس کی عکاسی
?️ 12 فروری 2022سچ خبریں: ان 43 سالوں میں ہر سیاسی اور میدانی عمل کو
فروری
افغانستان میں غربت 97 فیصد تک پہنچ جائے گی: اقوام متحدہ
?️ 20 دسمبر 2021سچ خبریں: اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور مارٹن
دسمبر
غزہ کے خلاف نیا صیہونی حربہ
?️ 1 جون 2025 سچ خبریں:ذرائع کے مطابق اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی نے یاسر ابوشباب
جون
ایف بی آئی اور عدلیہ کی ٹرمپ کے ساتھ مقابلہ امریکی عہدہ داروں کے لیے وبال جان
?️ 12 ستمبر 2022سچ خبریں:امریکی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف بی آئی) کی فلوریڈا میں سابق
ستمبر
تحریک انصاف نے عوامی نیشنل پارٹی کو بڑا جھٹکا دیا
?️ 11 دسمبر 2021پشاور (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق بلور خاندان کے سیاسی وارث غضنفر
دسمبر
گزشتہ 24 گھنٹوں نے توڑے سارے ریکارڈ
?️ 27 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر تیزی سے
مارچ
مصر اور قطر کی اسرائیل کو بچانے کی سازش
?️ 30 دسمبر 2023سچ خبریں:معروف عرب تجزیہ کار اور آن لائن اخبار رائی الیوم کے
دسمبر