کراچی: (سچ خبریں) پاکستان کی معروف اور پہلی خاتون کتھک ڈانسر، سماجی کارکن اور کلچرل ایکشن گروپ تحریک نسواں کی بانی شیما کرمانی کو غزہ کے حق میں نعرہ لگانے پر کراچی میں قائم برطانوی ڈپٹی ہائی کمیشن میں منعقدہ ایک پروگرام سے نکال دیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹس کے مطابق شیما کرمانی کا کہنا تھا کہ یہ تقریب 17 نومبر کو کنگ چارلس سوم کی سالگرہ کی مناسبت سے منعقد کی گئی تھی جہاں دیگر فنکاروں، سیاست دان، ارکان پارلیمنٹ، بیوروکریٹس اور دیگر حکام بھی شریک تھے۔
انہوں نے ڈان کو بتایا کہ پروگرام کے دوران تقاریر اور سالگرہ کی مبارک باد دینے کے دوران انہوں نے ’سیز فائر‘ کا نعرہ لگایا۔
انہوں نے بتایا کہ ’نعرہ لگانے کے بعد سیکیورٹی اہلکار میرے قریب آئے اور مجھے زبردستی باہر نکالنے کی کوشش کی، میں چونکہ خود باہر جارہی تھی اس وقت میں نے سیکیورٹی اہلکاروں سے کہا کہ ’مجھے ہاتھ مت لگائیں‘۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’تقریب میں موجود تمام لوگ برطانوی حکومت اور شاہی خاندان کو مبارک باد دے رہے تھے، غزہ میں ہونے والے مظالم پر کوئی بات نہیں ہوئی، مجھے وہی کرنا تھا جو میں نے وہاں کیا، میں خاموش نہیں رہ سکتی۔‘
شیما کرمانی نے کہا کہ ’ افسوس کی بات ہے کہ جب سیکیورٹی اہلکار مجھے زبردستی باہر پھینک رہے تھے اس وقت دیگر مہمان مجھے صرف دیکھ رہے تھے، تقریب میں موجود ایک شخص نے آگے بڑھ کر میرا ساتھ نہیں دیا۔ ’
ڈان کی جانب سے رابطہ کرنے پر برطانوی ڈپٹی ہائی کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ شیما کرمانی برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر کی پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں ایک اہم تقریر کے دوران چیخ رہی تھیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ’سیکیورٹی اہلکار ان کے چیخنے اور چلانے سے روکنے کے لیے آگے بڑھے، لیکن پھر وہ خود ہی چلی گئیں، اس لیے یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ ہم نے انہیں باہر پھینک دیا تھا۔