?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے عہدے کے لیے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کو نامزد کرنے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب پی ٹی آئی نے باضابطہ طور پر محمود خان اچکزئی — جن کی جماعت اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان (ٹی ٹی اے پی) کا حصہ ہے، جس میں پی ٹی آئی سمیت چھ جماعتیں شامل ہیں — کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بنانے کی درخواست دی ہے۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی کے ایوان زیریں میں قائد حزب اختلاف کی نشست 5 اگست کو پی ٹی آئی کے عمر ایوب خان کی نااہلی کے بعد سے خالی ہے۔
جے یو آئی-ف کے ایک بیان کے مطابق، جو آج جماعت کے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر جاری کیا گیا، پی ٹی آئی کا ایک وفد اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر پہنچا، ’ جہاں جے یو آئی-ف نے محمود خان اچکزئی کی نامزدگی کی حمایت پر رضامندی ظاہر کی۔’
پی ٹی آئی وفد میں اسد قیصر، پی ٹی آئی خیبر پختونخوا (کے پی) کے صدر جنید اکبر، اور شہرام خان ترکئی شامل تھے، جبکہ جے یو آئی-ف کے سربراہ کے ہمراہ مولانا صلاح الدین ایوبی، ایڈووکیٹ جلال الدین، اور ان کے صاحبزادے مولانا اسجد محمود موجود تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران ’ پی ٹی آئی وفد نے جے یو آئی کے سربراہ سے درخواست کی کہ وہ پارلیمان میں اپوزیشن کو متحد کرنے میں کردار ادا کریں’ ، اور ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے جے یو آئی-ف سے کے پی سے خالی سینیٹ کی نشست کے معاملے پر ’ تعاون’ کی اپیل کی۔
مزید یہ کہ دونوں جماعتوں کے درمیان موجودہ سیاسی اور علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
بیان کے مطابق، پی ٹی آئی نے ’ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر ایک قومی جرگہ بلانے کی تجویز’ پر بھی جے یو آئی کے سربراہ سے مشاورت کی۔ مولانا فضل الرحمٰن نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ایکس اکاؤنٹ پر بعد ازاں جاری کردہ پوسٹ میں بتایا گیا کہ اسد قیصر نے ’ فضل الرحمٰن سے ملاقات کی تفصیلات اچکزئی کو بتائیں اور انہیں اعتماد میں لیا۔’
پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ ملاقات کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان نومبر میں ملک بھر میں عوامی اجتماعات کا انعقاد کرے گی۔
اس ہفتے کے آغاز میں، پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا تھا کہ انہیں نہیں لگتا کہ جے یو آئی-ف قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے عہدے کے لیے پی ٹی آئی کی حمایت کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں، جس میں نئے قائدِ حزبِ اختلاف کے حوالے سے بات کی گئی تھی، سلمان اکرم راجہ نے کہا تھا، ’ ماضی کو دیکھتے ہوئے، مجھے نہیں لگتا کہ وہ آخر میں ہمارے ساتھ جائیں گے۔ وہ پیپلز پارٹی (پی پی پی) یا مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد کرتے ہیں یا نہیں، اس پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا، لیکن ہمیں (پی ٹی آئی) کو اس میں کوئی خاص دلچسپی نہیں ہے۔’
اسی دن، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی تھی، جہاں دونوں رہنماؤں نے اہم قومی امور پر مشترکہ حکمت عملی کی تشکیل پر تبادلہ خیال کیا تھا۔


مشہور خبریں۔
ہم غزہ میں دشمن قوتوں کے بے صبری سے منتظر ہیں
?️ 25 اکتوبر 2023سچ خبریں:اسلامی جہاد فلسطین کی عسکری شاخ سرایا القدس کے ترجمان ابو
اکتوبر
عُمر شریف کے انتقال پر مہوش حیات کا گہرے دکھ کا اظہار
?️ 3 اکتوبر 2021کراچی (سچ خبریں)جہاں پاکستان کی نام ور شخصیات عمر شریف کے انتقال
اکتوبر
ایرانی مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا دندان شکن جوا ب دینے کے لیے تیار ہیں:ایرانی صدر
?️ 26 دسمبر 2021سچ خبریں:اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے سپاہ پاسداران جانب سے پیغمبر
دسمبر
فلسطینیوں کی بہادری قابل تحسین ہے:سید حسن نصراللہ
?️ 13 اپریل 2022سچ خبریں:حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے صیہونیوں کے
اپریل
بغداد میں امریکی سفارت خانہ ہے یا فوجی کیمپ: عراقی پارلیمنٹ ممبر
?️ 9 فروری 2021سچ خبریں:عراقی پارلیمنٹ کے ایک نمائندے نے بغداد میں امریکی سفارت خانے
فروری
جنگ بندی میں اسرائیل کو شکست دینے کے لیے لبنان کی حکمت عملی
?️ 16 نومبر 2024سچ خبریں: شلبنان میں جنگ بندی اور امریکہ اور اسرائیل کی طرف
نومبر
تل ابیب کے لیے غزہ جنگ کے فوائد
?️ 10 جولائی 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن کے چینل 12 نے خبر
جولائی
’پارٹی ٹکٹ فیس‘ سیاسی جماعتوں کیلئے فنڈنگ حاصل کرنے کا بڑا ذریعہ
?️ 27 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) آنے والے انتخابات مرکزی دھارے میں شامل تقریباً
نومبر