اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔
ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم کرے گا، یونٹ کے ذریعے ہر رکن کے قافلوں میں گاڑیوں اور کارکنان کی تمام تفصیلات اکھٹا کرے گی جب کہ قافلوں کی متعلقہ علاقوں سے اسلام آباد پہنچنے کی تمام ویڈیوز دیکھے گی۔
دوسری جانب، تحریک انصاف نے پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی ہے، پی ٹی آئی نے پنجاب کے رہنماؤں کو فنڈز نہ دینے پر پلان بی بھی مرتب کرلیا۔
پی ٹی آئی نے پنجاب سے فنڈ اکٹھا کرنے کی بجائے ارکان اور ٹکٹ ہولڈر کو ذمہ داری سونپی ہے، صرف اوورسیز سے فنڈ ریزنگ کے لیے ویب سائیڈ تشکیل دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ پنجاب کے ہر حلقے سے کارکنوں کی ٹرانسپورٹ، رہائش اور کھانے کی ذمہ داری ارکان اور ٹکٹ ہولڈر کی ہو گی جب کہ ٹرانسپورٹ نہ ملنے کی صورت میں پلان بھی کے طور موٹر سائیکلوں کا انتظام کیا جائے گا اور پارٹی ٹاسک سے کم افراد لانے والی رہنما کی رپورٹ قیادت کو پیش کی جائے گی۔
پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن
ادھر، تحریک انصاف کی 24 نومبر کو اسلام آباد احتجاج کی کال پر لاہور میں پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کردیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق شاہدرہ، ملت پارک،گرین ٹاؤن، سول لائنز کے علاقوں میں چھاپے مارے گئے، اس دوران متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، یہ گرفتاریاں 24 نومبر کے احتجاج کی کال پر نقص امن کے خدشات پر کی جارہی ہیں۔
مختلف علاقوں میں پولیس کارروائیوں کی کلوز سرکٹ فوٹیجز بھی سامنے آئیں ہیں، ناکہ بندی کرکے بھی فہرستوں کے مطابق متحرک کارکنوں کی شناخت کی گئی، حراست میں لیے جانے والے کارکنوں سے شورٹی بانڈز لیکر رہا بھی کیا گیا جب کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں سے امن و امان خراب نہ کرنے کے بیان حلفی بھی لیے گئے ہیں۔