کراچی: (سچ خبریں) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوبائی حکومت کی رضامندی کے بغیر سندھ سے نکالے جانے والے تیل اور گیس کی فروخت کی اجازت نہ دے۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق مراد علی شاہ نے یہ بات ہفتے کو محکمہ توانائی کی ماتحت کمپنی سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (ایس ای ایچ سی ایل) کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ تیل و گیس کی تلاش اور پیداواری کمپنیوں کو اپنے 35 فیصد حصص نجی اداروں کو فروخت کرنے کی اجازت دینے والے فریم ورک میں صوبے کی رائے کو شامل کرے۔
انہوں نے کہا کہ فریم ورک میں فروخت کنندگان کو پابند کیا جائے گا کہ وہ لین دین کے لیے سندھ کی کمپنیوں کو ترجیح دیں اور صوبے سے باہر گیس کی کسی بھی فروخت پر صوبائی حکومت کے این او سی کا اطلاق ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو تھرڈ پارٹی خریداروں سے براہ راست ای اینڈ پی کمپنیوں کے ذریعے گیس کی فروخت سے غیر متوقع لیوی وصول کرنے کی اجازت دی جائے، پروڈیوسر تھرڈ پارٹی گیس کی فروخت کے لیے پیٹرولیم ڈویژن، وفاقی حکومت اور متعلقہ صوبائی حکومتوں سے منظوری حاصل کرے گا۔
اجلاس میں وزیر توانائی ناصر حسین شاہ، سیکریٹری مصدق احمد طاہرخیلی اور ایس ای ایچ سی ایل کے سی ای او طفیل کھوسہ نے شرکت کی۔
مراد علی شاہ نے مطالبہ کیا کہ صوبے کے شیئر کی حقیقی ویلیو ایشن کے لیے ویل ہیڈ کا اصل ڈیٹا شیئر کرنے اور پروڈکشن کا سندھ کا دیرینہ مطالبہ پورا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تیل اور گیس کی پیداوار کے تازہ ترین اعداد و شمار باقاعدگی سے سندھ کے ساتھ شیئر کیے جائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی محکمہ توانائی کو ہدایت کی کہ وہ غیر متوقع لیوی کی ادائیگیوں کے معاملے کو مرکز کے ساتھ موثر طریقے سے آگے بڑھائے، وزیر توانائی نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ ایس ای ایچ سی ایل اس وقت متعدد ایکسپلوریشن بلاکس میں کام کر رہا ہے اور 2014 سے اب تک ایکسپلوریشن میں ایک ارب 92 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی کو 2025-2026 میں 11 کروڑ 30 لاکھ روپے کی خالص آمدنی کا اندازہ ہے، جس میں شاہ بندر میں حال ہی میں دریافت ہونے والے گیس فیلڈ سے اضافی آمدنی کے امکانات ہیں۔
ایس ای ایچ سی ایل فی الحال ایکسپلوریشن بلاکس میں 2.5 فیصد ورکنگ دلچسپی رکھتا ہے، جس سے آمدنی کی صلاحیت محدود ہوجاتی ہے۔
وزیراعلیٰ نے محکمہ توانائی کو ہدایت کی کہ مستقبل کی دریافتوں میں زیادہ سے زیادہ آمدنی کا حصہ حاصل کرنے کے لیے انتہائی متوقع بلاکس میں کام کی دلچسپی کو 10 سے 15 فیصد تک بڑھایا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے دادو، قمبر اور شہداد کوٹ اضلاع میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے مخصوص علاقے ہدن بلاک کے حصول کی منظوری دی۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 130 سے 140 بی سی ایف گیس کے ذخائر کے ساتھ یہ بلاک سرمایہ کاری کے منافع بخش مواقع فراہم کرتا ہے۔