میڈیکل رپورٹ میں تشدد چھپانے کی کوشش کی گئی

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی نے سپریم کورٹ کے ڈی جی ایچ آر سیل کو جمع کرائے گئے اپنے جواب میں کہا ہے کہ میری میڈیکل رپورٹ میں حراست کے دوران تشدد چھپانے کی کوشش کی گئی، بنیادی حقوق پامال کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔

واضح رہے کہ اعظم سواتی پر مبینہ تشدد کے خلاف اپوزیشن لیڈر سینیٹ سینیٹر شہزاد وسیم اور اعظم سواتی نے 17 اکتوبر کو چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ کر ازخود نوٹس لینے کی اپیل کی تھی جس پر سپریم کورٹ کے ڈائریکٹرجنرل ہیومن رائٹس سیل نے 31 اکتوبر کو سینیٹر شہزاد وسیم اور اعظم سواتی کو طلب کرکے ان سے تشدد کے حوالے سے تفصیلات طلب کی تھی۔

اسی سلسلے میں آج ‏سینیٹر اعظم سواتی نے سپریم کورٹ میں ڈی جی ایچ آر سے ملاقات کی، انہوں نے اپنا تحریری جواب، میڈیکل رپورٹس اور دیگر دستاویزات جمع کرائیں۔

تحریری جواب میں اعظم سواتی نے کہا کہ 3 نقاب پوش افراد مجھے گھر سے نامعلوم مقام پر لے گئے، پورے راستے مجھ پر تشدد کیا گیا، میری ویڈیوز بنائی گئیں، ‏تشدد سے مجھے قے آئی اور کچھ دیر بے ہوش رہا،مجھے تھانہ سائبر کرائم منتقل کر دیا گیا۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ایف آئی اے نے کہا اعظم سواتی دل کا مریض ہے، مزید تشدد برداشت نہیں کرسکتا، تین گھریلو ملازمین کو تشدد کرکے خاموش رہنے کی ہدایت کی گئی، ایف آئی اے اہلکار میرے گھر کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ بھی ساتھ لے گئے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ‏جس میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا، اس نے گمراہ کن رپورٹ دی، اس گمراہ کن رپورٹ میں جسمانی حالت کے حوالے سے خاموشی سوالیہ نشان ہے، میڈیکل رپورٹ میں حراست کے دوران تشدد چھپانے کی کوشش کی گئی، میرے بنیادی حقوق پامال کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔

دوسری جانب، اسلام آباد ہائی کورٹ میں اعظم خان سواتی کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست ایف آئی اے کے تفتیشی افسر انیس الرحمٰن کی جانب سے دائر کی گئی، عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار کی جانب سے ایڈوکیٹ راجا رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے، پیکا ایکٹ کے تحت جرائم کے کیسز اسپیشل کورٹس میں چلائے جاتے ہیں، عام عدالت اس طرح کی کیس میں ضمانت نہیں دے سکتی، اس کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔

دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اس پر عدالت کی مزید معاونت کریں اور اس کے ساتھ ہی کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

یاد رہے کہ اعظم سواتی نے فوج کے دو اعلیٰ افسران پر تشدد کا الزام عائد کیا تھا اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔

سینیٹر اعظم خان سواتی کو 12 اور 13 اکتوبر کی درمیانی شب اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

سابق وفاقی وزیر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف ’متنازع‘ ٹوئٹ کرنے پر ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس کے بعد انہیں 8 روز بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

مشہور خبریں۔

موبائل فون پر 5 منٹ سے زائد بات کرنے پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

?️ 25 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے موبائل فون پر 5 منٹ

صہیونی دشمن کو روکنے کا واحد راستہ مزاحمت اور انتفاضہ ہے: فلسطینی مزاحمتی گروہ

?️ 25 اگست 2021سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی گروپوں نےاپنے مشترکہ بیان میں صیہونی حکومت کو غزہ

بلاول بھٹو کا دورہ تہران

?️ 14 جون 2022تہران (سچ خبریں)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول

افغانستان میں ذلت آمیز شکست سے عبرت حاصل نہیں کی:چین کا امریکہ سے خطاب

?️ 17 اگست 2022سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے افغانستان سے امریکی انخلا کا

رفح میں شاباک کے معزول سربراہ کی آخری عرضی

?️ 3 اپریل 2025سچ خبریں: عبرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی پبلک انفارمیشن سروس شباک

ترکی کے انتخابات میں کمال قلیچدار اوغلو اردوغان کے حریف

?️ 3 اگست 2022سچ خبریں:    ترکی میں ریپبلکن پیپلز پارٹی CHP کے پارلیمانی دھڑے

سعودی عرب کی صیہونی مخالف کاروائی

?️ 24 جون 2023سچ خبریں:صہیونی ویب سائٹ والہ نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب

فوج کی تحویل میں موجود ملزموں کو میسر سہولتوں کی تفصیلات سامنے آگئیں

?️ 12 دسمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) پاک فوج کی تحویل میں موجود ملزموں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے