کابل (سچ خبریں) میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید کا کہنا ہے کہ میں یہاں سفیر سے ملنے آیا ہوں۔افغانستان کی بہتری کے لیے کام کرتا رہوں گا۔مستقبل میں بھی افغان امن کے لیے کام کرتے رہیں گے۔پریشان ہونے کی ضرورت نہیں سب ٹھیک ہو گا۔
ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید نے مزید کہا کہ کابل میں جو بھی ملاقاتیں ہوں گی ان کا اہتمام افغان سفیر کریں گے۔ واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید آج کابل پہنچے۔اس حوالے سے سینئر صحافی کامران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید پاکستانی وفد کے حکام کے ہمراہ آج صبح افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچے ہیں۔
جنرل فیض طالبان شوریٰ کی دعوت پر کابل پہنچنے والے اعلیٰ ترین درجہ کے غیر ملکی عہدیدار ہیں۔ جنرل فیض حمید اور طالبان کے مابین پاک طالبان سیکورٹی اقتصادی تجارتی تعلقات کے فوری مستقبل پر تبادلہ خیال ہو گا۔
یاد رہے کہ طالبان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل پر 15 اگست کو قبضہ کر لیا تھا جبکہ معاشی طور پر تباہی اور بھوک و افلاس کے خدشات کے ساتھ 31 اگست کو افغانستان میں 20 سالہ مغربی جنگ کا خاتمہ ہوگیا تھا۔
گذشتہ روز طالبان کی جانب سے نئی افغان حکومت کا اعلان مؤخر کردیا گیا تھا۔طالبان کی جانب سے نئی افغان انتظامیہ کا اعلان ہفتے تک التواء کا شکار ہوگیا ہے۔ معاون ترجمان افغان طالبان بلال کریمی نے کہا کہ گزشتہ جمعہ نئی حکومت سے متعلق تاریخ کا اعلان نہیں کیا، نئی حکومت کا جلد اعلان کریں گے تاخیر نہیں ہو گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں معاون ترجمان افغان طالبان بلال کریمی کا کہنا تھا کہ وادی پنج شیر کا مغربی حصہ پہلے ہی کنٹرول میں آچکا ہے جب کہ اس وادی کے مشرقی علاقے بھی ہمارے کنٹرول میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے بڑے ضلع پریان میں امن بحال کر چکے ہیں، وادی مجموعی طور پر طالبان کے سخت محاصرے میں ہے۔