مری (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق ملک کے پُرفضا مقام مری میں شدید برف باری کے باعث ہزاروں سیاح پھنس کر رہ گئے جس کے بعد اسلام آباد سے مری جانے والے راستے بند کردیے گئے۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ شدید ٹھنڈ اور برفباری کے باوجود لوگ بڑی تعداد میں مری اور گلیات آ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز سے ہی راولپنڈی اور اسلام آباد کی انتظامیہ، پولیس اور دیگر ادارے ٹریفک بحال کرنے کی کوشش میں لگے رہے لیکن عوام کی اتنی بڑی تعداد ہے کہ پچھلے 12 گھنٹوں میں راستہ کھولنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ مری میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کے لیے سول آرمڈ فورسز کی مدد طلب کر رہے ہیں اور مری کے مقامی افراد سے بھی اپیل ہے کہ سخت سردی میں گاڑیوں میں پھنسے لوگوں کو کمبل اور دیگر ضروری اشیا فراہم کریں، امید ہے کہ آج رات تک راستے کلیئر کروا لیں گے۔
شیخ رشید نے مری میں ہونے والی ہلاکتوں سے متعقل کہا کہ مری میں 16 سے 19 اموات ہوئی ہیں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب، اسلام آباد کی انتظامیہ اور میں خود معاملے کو مانیٹر کر رہا ہوں اور حکومت کو اس معاملے پر آگاہ بھی کر رہا ہوں۔
دوسری جانب ترجمان ضلعی انتظامیہ کے مطابق مری سے ٹریفک میں پھنسی 23 ہزار سے زائد گاڑیاں نکالی جا چکی ہیں لیکن اب بھی سینکڑوں گاڑیاں ٹریفک میں پھنسی ہیں۔ مری میں سیاح فیملی کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے۔ گلڈنہ روڈ پر گاڑی میں موجود میاں بیوی اپنے بچوں سمیت ہلاک ہوگئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ویڈیوز بھی زیر گردش ہیں جن میں مری میں برف میں پھنسے متعدد سیاحوں کی ہلاکت کا بتایا جارہا ہے۔