مالی سال 2026 کیلئے بجلی کے بنیادی نرخوں میں کسی بڑی کٹوتی کا امکان نہیں

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے بجلی کے بنیادی نرخوں میں نظر ثانی کی درخواست کی ہے جس میں 7 مختلف حالات میں صارفین کے نرخوں میں صرف 30 پیسے سے زیادہ سے زیادہ 2.25 روپے فی یونٹ کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عام حالات اور 280 روپے پر مستحکم شرح تبادلہ کی صورت میں، مالی سال 26-2025 میں اوسط بنیادی ٹیرف 2.25 روپے فی یونٹ کم ہو کر 24.75 روپے فی یونٹ ہو جائے گا جو موجودہ شرح میں 27 روپے فی یونٹ ہے۔

مقامی کرنسی کی قدر میں 300 روپے تک کمی کی صورت میں بیس ٹیرف میں 30 پیسے فی یونٹ کمی کی جائے گی، یہ کمی بنیادی طور پر کم گنجائش کی ادائیگیوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔

بجلی کی اوسط قیمت خرید (پی پی پی) 8.16 روپے سے 9.52 روپے فی یونٹ فیول کاسٹ سے اوپر رہے گی، جس سے بجلی کی کُل قیمت 34 سے 35 روپے فی یونٹ کے درمیان ہوگی جس میں ٹیکس، فیس، ڈیوٹیز اور سرچارجز شامل نہیں ہوں گے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے درخواست کا جائزہ لینے اور حکومت کی جانب سے اس پر عمل درآمد کا فیصلہ کرنے کے لیے 15 مئی کو عوامی سماعت کا اہتمام کیا ہے۔

سی پی پی اے کی درخواست میں اہم فرضی پیرامیٹرز، خصوصی طلب، ہائیڈرولوجی، ایندھن کی قیمتوں اور شرح تبادلہ کے حساس تجزیے کے ذریعے تیار کردہ 7 منظرناموں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

تجزیہ شدہ منظرناموں میں دیسی ایندھن مجموعی توانائی کے مرکب کا 55 فیصد سے 58 فیصد ہیں، جب کہ صاف ایندھن 52 فیصد اور 56 فیصد کے درمیان حصہ ڈالتے ہیں۔

بدترین صورتحال میں 300 روپے کی بلند شرح مبادلہ، کم ہائیڈرولوجی، ایندھن کی معیاری قیمتوں اور معمول کی طلب کی وجہ سے بجلی کی قیمت خرید 27 روپے کے مقابلے میں 26.70 روپے فی کلو واٹ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

اس کے برعکس بہترین صورتحال میں عام طلب اور 280 روپے کی شرح تبادلہ کا اندازہ لگایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں بجلی کی سب سے کم قیمت خرید 24.75 روپے فی کلو واٹ ہے، جس کی بنیادی وجہ کم کیپیسٹی چارجز ہیں۔

بجلی کی طلب ہر صورت میں 3 سے 5 فیصد کے درمیان بڑھنے کا امکان ہے، لیکن صرف اس صورت میں کہ شرح مبادلہ 280 روپے پر مستحکم رہے، دیگر تمام 6 معاملات میں ایکسچینج ریٹ 300 روپے سمجھا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، امریکی افراط زر کو 2 فیصد، پاکستان میں افراط زر کی شرح 8.65 فیصد کے علاوہ کراچی انٹربینک آفر ریٹ 11.9 فیصد، بین الاقوامی شرح سود 4.07 فیصد اور ٹرانسمیشن نقصانات کو 2.80 فیصد پر لیا گیا ہے۔

نیپرا کا فیصلہ منظوری اور سبسڈی مختص کرنے کے لیے وفاقی کابینہ کے پاس لے جایا جائے گا اور پاور ڈویژن یکم جولائی سے باضابطہ نوٹی فکیشن سے قبل نیپرا کو مختلف کنزیومر کیٹیگریز اور سلیبز کے لیے سبسڈی پنچنگ کے لیے فالو اپ ٹیرف ٹیبل پیش کرے گا جیسا کہ پہلے ہی آئی ایم ایف سے وعدہ کیا گیا ہے۔

مشہور خبریں۔

خطے سے امریکی انخلا یقینی ہے؛ صہیونیوں کی نقل وحرکت پر ہماری مکمل نظر ہے:ایران

?️ 11 اکتوبر 2021سچ خبریں:ایران کے وزیر خارجہ نے المنارچینل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو

بائیڈن نے روس سے تیل کی درآمد ختم کرنے کے قانون پر دستخط کئے

?️ 9 اپریل 2022سچ خبریں:  وائٹ ہاؤس نے ہفتے کی صبح اعلان کیا کہ امریکی

توشہ خانہ کیس: ’وکیل الیکشن کمیشن کی طبیعت خراب‘، عمران خان کی سزا کےخلاف درخواست پر سماعت ملتوی

?️ 25 اگست 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں

پوری دنیا میں کشمیر کا سفیر بن کر جاوں گا

?️ 18 جولائی 2021مظفرآباد(سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب کرتے

کیا پاکستان کی بحریہ کو کبھی یمن کے خلاف استعمال کیا گیا ؟

?️ 15 جنوری 2024سچ خبریں:پاکستان نیوی نے ایک بیان جاری کیا جس میں سوشل نیٹ

نیتن یاہو کو درپیش 7 بڑے چیلنج

?️ 22 اکتوبر 2024 سچ خبریں:اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی خیالی فتح کی

افغانستان سے وسطی ایشیا میں دہشت گرد گروہوں کی دراندازی کا خطرہ ہے:روس

?️ 24 نومبر 2022سچ خبریں:روس کے صدر نے افغانستان کی موجودہ صورتحال کی پیچیدگی کا

سید حسن نصر اللہ کے بیان پر صہیونی میڈیا کا رد عمل

?️ 15 جنوری 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے حزب اللہ کے سکریٹری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے