اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے حزب اختلاف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ اپوزیشن اصلاحات کے ایجنڈے پر آئے، ہم انتخابی عمل میں بہتری کے لیے اپوزیشن کی تجاویز کے منتظر ہیں، وہ اپنی تجاویز دے۔
ان کا کہناتھا کہ پیپلز پارٹی کی علیحدگی کے بعد حکومت مخالف بیانیہ ختم ہوگیا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن اب استعفوں اور احتجاج کے بیانیے سے باہر نکلے۔انہوں نے حزب اختلاف کو مشورہ دیا کہ اپوزیشن اصلاحات کے ایجنڈے پر آئے، ہم انتخابی عمل میں بہتری کے لیے اپوزیشن کی تجاویز کے منتظر ہیں، وہ اپنی تجاویز دے۔
دوسری جانب پوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کہتے ہیں کہ پی ڈی ایم میں تمام سیاسی جماعتوں کی حیثیت برابر کی ہے، اب بھی موقع ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے فیصلوں پر نظرِثانی کرے اور پی ڈی ایم سے رجوع کرے۔
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پی ڈی ایم کا ایک انتظامی ڈھانچہ بھی ہے، ہمارے اکثر فیصلے اتفاق رائے سے سامنے آئے، سینیٹ کے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین اور اپوزیشن لیڈر کے لیے امیدواروں کا تعین اتفاقِ رائے سے ہوا، کئی بار ایسا ہوا کہ مسئلے کا حل نہیں نکلا، جتنا حل نکلا ہم وہ سامنے لائے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ افسوس اس بات پر ہے کہ انہوں نے پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے، انہوں نے اپنے آپ کو علیحدہ کر لیا ہے، پیپلز پارٹی اور اے این پی نے اپنے استعفے ہمیں بھیج دیئے ہیں، ہم پھر بھی کوشش کر رہے ہیں کہ پیپلز پارٹی اپنے فیصلوں پر نظرِثانی کرے، سیاسی بلوغت اور وقار پیدا کرے، 35 سال اور 70 سال کی عمر میں فرق ہونا چاہیئے۔