اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت مزید سرکاری ادارے بند کرنے کی تجاویز تیار کرلیں جس کے تحت کراچی ٹولز ڈائز اینڈ مولڈز سینٹر اور نیشنل پروڈیکٹوٹی آرگنائزیشن سمیت دیگر اداروں کو بند کرنے کی نشاندہی کی گئی ہے۔
میڈیا کے مطابق حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت کاحجم اور اخراجات کم کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر کام ہورہا ہے جس میں اداروں کو بند کرنا، دیگر اداروں میں ضم اور اداروں کی نجکاری سمیت دیگر اقدامات شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صنعت وپیداوار کے ادارے کراچی ٹولز ڈائز اینڈ مولڈز سنٹر اور نیشنل پروڈیکٹوٹی آرگنائزیشن بند کرنےکی تجویز سامنے آئی ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنس سینٹر اور ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اینڈ اسکل ڈویلپمنٹ کمپنی کو بھی بند کرنے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں جب کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی نجکاری کرنے یا اسے ختم کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن اور نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کو بند کرنے کے لیے بھی وزارت صنعت وپیداوار کو ٹاسک دیا ہوا ہے۔
یادر ہے کہ شہباز حکومت نے ’رائٹ سائزنگ‘ کے نام سے ایک منصوبہ بنایا ہے جس میں تحت مختلف اداروں کی نجکاری، غیر ضروری محکموں کی بندش شامل ہے جب کہ حکومت کا بنیادی ہدف اس منصوبے سے اربوں روپے کی بچت کرنا ہے۔
اس سے قبل 27 اگست کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے قائم کی گئی رائٹ سائزنگ آف دی فیڈرل گورنمنٹ کمیٹی نے اپنی تجاویز پیش کی تھیں۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی کارکردگی بہتر بنانے، افرادی قوت کے صحیح استعمال، پالیسی سازی اور فیصلوں کے نفاذ میں غیر ضروری تعطل کے خاتمے اور صرف انتہائی ضروری محکموں کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پہلے مرحلے میں 6 وزارتوں پر کمیٹی کی سفارشات کا نفاذ شروع کردیا گیا ہے۔