اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ16 ستمبر سے 50 فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے،6 اضلاع میں آؤٹ ڈور ڈائنگ کا ٹائم بڑھا کر 10بجے تک کیا جا رہا ہے، ہم نے اضلاع میں 4 ستمبر کو کچھ بندشیں لگائی تھیں۔24 اضلاع میں انتہا درجے کی بندشیں قائم رہیں گی۔
کاروبار کی مکمل بندش کی طرف نہیں جا رہے۔انٹرسٹی بس سروس کے لیے 50 فیصد سواریوں کے ساتھ اجازت پو گی۔حکومت کی کوشش ہے کہ حالات کو معمول پر لے کر آئیں۔6 اضلاع میں آؤٹ ڈور ڈائنگ کا ٹائم بڑھا کر 10بجے تک کیا جا رہا ہے۔پارکس اور جمز مکمل ویکسینیٹڈ افراد کے لیے کھول دئیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کورونا کا پھیلاو روکنے کے لیے ویکسی نیشن جرائیں۔30 ستمبر تک ویکسی نیشن نہ کرانیوالوں پر سخت پابندیاں لگائیں گے۔دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس ابھی موجود ہے،ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ ماسک اتارنے کا کہا جائے۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن بیماری کے مضر اثرات کو تو روکتی ہے مگر ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔
اگر ویکسین لگوائیں اور سماجی فاصلہ رکھیں تو وبا میں کمی آسکتی ہے، احتیاط کریں گے تو ہی کورونا کی چوتھی لہر پر قابو پا سکیں گے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ پاکستان میں اب تک 5 کروڑسے زائد افراد کی کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسینیشن ہوچکی ہے اور 2 کروڑ افراد کو دونوں خوراک لگ چکی ہے۔اسلام آباد میں پیر کو ماسک پہنے کی مہم کا آغاز ہوگیا ہے۔
مہم کے پہلے روز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن مہم کے دوران اب تک5 کروڑ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے جبکہ 2 کروڑ لوگوں کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے۔ اصلاحات سے متعلق انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اداروں میں اصلاحات لا رہا ہے اور ایم ٹی آئی کا نظام لایا جا رہا ہے۔