ججز کے الزامات کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں کی جانب سے عدالتی امور میں مبینہ مداخلت کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے ججز کے خط کی تحقیقات کے لیے آئینی درخواست دائر کر دی۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ہائی کورٹ ججز کے خط کی روشنی میں شفاف تحقیقات کرائے، شفاف تحقیقات کے بعد عدلیہ کو نیچا دکھانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ معاملہ اگر سپریم جوڈیشل کونسل سے متعلقہ ہو تو عدالت کونسل کو جائزے کے لیے سفارشات بھیجے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے خط میں سنگین نوعیت کے واقعات بیان کیے ہیں۔

درخواست کے مطابق آزاد عدلیہ آئین کی بنیاد اور فراہمی انصاف کا واحد ذریعہ ہے، عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 3 اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط پر سپریم کورٹ کے از خود نوٹس پر سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ عدلیہ کی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہوسکتا ہے آئندہ سماعت پر فل کورٹ تشکیل دے دیں۔

واضح رہے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے 7 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔

واضح رہے کہ 25 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے ججز کے کام میں خفیہ ایجنسیوں کی مبینہ مداخلت اور دباؤ میں لانے سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔

یہ خط اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس سمن رفت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا۔

ججز کے خط پر سپریم کورٹ نے دو فل کورٹ اجلاس منعقد کیے جن میں اس معاملے پر غور کیا گیا، بعد میں چیف جسٹس پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔

اس ملاقات کے بعد 30 مارچ کو ایک رکنی انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دے دی گئی تھی، اور جسٹس (ر) تصدق جیلانی کو کمیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ اجلاس نے 25 مارچ 2024 کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 معزز جج صاحبان کی جانب سے لکھے گئے خط کے مندرجات پر تفصیلی غور کیا۔

اجلاس کو بتایاگیا تھا کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ اعلامیے کے مطابق عزت مآب چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی وزیر اعظم سے ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل تجویز ہوئی تھی۔

تاہم بعد میں جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی جس کے بعد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کے خط کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے 7 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا تھا۔

مشہور خبریں۔

امریکہ لبنان میں صیہونی جرائم کی حمایت کیوں کرتا ہے؟

?️ 22 ستمبر 2024سچ خبریں: امریکہ، مغرب اور اسرائیل کے عسکری-سیکیورٹی اتحاد کے خلاف، بہترین

ہزارہ ایکسپریس سانحہ کم وسائل کا شاخسانہ ہے، وزیر ریلوے

?️ 7 اگست 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق

اقوام متحدہ میں بھارت کا منافقانہ کردار، فلسطینی نیشنل اتھارٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کردیا

?️ 4 جون 2021رام اللہ (سچ خبریں) بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ  میں منافقانہ

صیہونی سعودی دوستی میں درپیش رکاوٹیں

?️ 12 جولائی 2023سچ خبریں:واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ تھنک ٹینک نے سعودی عرب اور صیہونی حکومت

ہر 2 ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی جانچیں گے، اچھے نتائج نہ دینے پر کارروائی ہوگی۔ شہباز شریف

?️ 16 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہر

470 خونریز دن؛ صیہونی حکومت نے جرائم اور قتل و غارت میں کون سے عالمی ریکارڈز قائم کیے؟

?️ 22 جنوری 2025سچ خبریں:غزہ کی جنگ کے اہم نتائج میں انسانی، طبی، تعلیمی، اور

عبرانی میڈیا: اسرائیل یورپ میں منشیات کی سمگلنگ کا مرکز بن گیا ہے

?️ 22 اگست 2025سچ خبریں: ایک عبرانی میڈیا آؤٹ لیٹ نے اعتراف کیا کہ اسرائیل

امریکہ میں سیاسی ناکہ بندی؛ چارلی کرک کے قتل کو جواز بنا کر مخالفین کا ناک میں دم

?️ 28 ستمبر 2025سچ خبریں:چارلی کرک کے قتل کے بعد امریکی حکومت نے خیانت اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے